چمپاپیٹ میں وکیل کا قتل، ملزم گرفتار

چمپاپیٹ میں وکیل کا قتل

حیدرآباد: چمپاپیٹ، حیدرآباد میں پیر کی صبح دن دہاڑے ایک 56 سالہ وکیل کو چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ پولیس نے منگل کی شام اس واردات کے سلسلے میں 49 سالہ پرائیویٹ الیکٹریشن غلام دستگیر کو گرفتار کر لیا۔

متوفی ایرا باپو ایسریال صبح چہل قدمی کے بعد اپنے گھر واپس آ رہے تھے کہ صبح 8:50 بجے کے قریب ان پر ایک پڑوسی کے مکان کے قریب حملہ کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، غلام دستگیر نے سینے پر چاقو سے وار کیا اور فرار ہونے کی کوشش کی۔

مقامی افراد، جن میں ایک شخص مالےپووی راجو شامل ہے، نے مداخلت کی اور زخمی کو فوری طور پر اپولو ڈی آر ڈی او اسپتال منتقل کیا۔ تاہم، علاج کے دوران ایسریال جانبر نہ ہو سکے۔

واقعے کے بعد متوفی کی بیٹی، جو ایک انجینئرنگ کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ ثبوتوں اور گواہوں کی مدد سے پولیس نے اگلے ہی دن ملزم کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

موقع واردات سے اور ملزم کے قبضے سے متعدد اشیاء برآمد ہوئیں، جن میں واردات میں استعمال ہونے والا چاقو، مقتول کا ہونڈا ایکٹیوا اسکوٹر، ہیلمٹ، خون آلود کپڑے، چشمہ اور چپلیں شامل ہیں۔

تفتیش سے معلوم ہوا کہ غلام دستگیر مقتول کو پہلے سے جانتا تھا اور اس کے گھر اور چمپاپیٹ میں موجود فلیٹ میں الیکٹریکل کام کے لیے آتا جاتا تھا۔

قتل کی وجہ ذاتی رنجش بتائی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ غلام دستگیر کا اسی اپارٹمنٹ میں کام کرنے والے واچ مین کی بیوی سے ناجائز تعلق قائم ہو گیا تھا۔ جب واچ مین اور اس کا خاندان اچانک حیدرآباد چھوڑ کر چلے گئے تو ملزم کو شبہ ہوا کہ ایرا باپو ایسریال نے انہیں شہر چھوڑنے پر مجبور کیا۔

ملزم نے اس معاملے پر مقتول سے جھگڑا بھی کیا تھا اور واچ مین کے خاندان کو واپس بلانے کا مطالبہ کرتا رہا۔ اسی رنجش کے تحت ملزم نے حملہ کر کے قتل کی واردات انجام دی۔

یہ کیس ایڈیشنل ڈی سی پی ٹی. سوامی اور اے سی پی محمد غوث کی نگرانی میں انسپکٹر جی. ناگراجو اور سب انسپکٹر ڈی. وجیا کمار کی قیادت میں آئی ایس سدان پولیس اسٹیشن کی ٹیم تفتیش کر رہی ہے۔

Exit mobile version