بی جے پی رہنما بنڈ ی سنجے کی تلنگانہ حکومت پر سخت تنقید، ایم ایل سی انتخابات میں جیت کا دعویٰ

بنڈ ی سنجے تلنگانہ حکومت تنقید

بنڈ ی سنجے کی تلنگانہ حکومت پر تنقید، بی جے پی کی ایم ایل سی انتخابات میں جیت کا دعویٰ

بنڈ ی سنجے نے تلنگانہ حکومت پر ذات پات مردم شماری اور فون ٹیپنگ کیس میں دھوکہ دہی کا الزام لگایا، بی جے پی کی ایم ایل سی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کیا۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اور بی جے پی کے سینئر رہنما بنڈ ی سنجے نے تلنگانہ حکومت پر ذات پات مردم شماری اور فون ٹیپنگ کیس سے متعلق مؤقف پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے منگل کے روز کریم نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تلنگانہ میں تینوں ایم ایل سی نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔

بی جے پی کا ذات پات مردم شماری پر اعتراض
بنڈی سنجے نے الزام لگایا کہ تلنگانہ حکومت ذات پات مردم شماری میں ہیرا پھیری کر کے پسماندہ طبقات (BC) کے لیے ریزرویشن 42 فیصد سے کم کر کے 32فیصد تک کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ حکومت کے حالیہ سروے میں BC آبادی کے اعداد و شمار میں کمی کیوں دکھائی گئی؟ انہوں نے حکومت کی جانب سے دوبارہ مردم شماری کرانے کے فیصلے کو عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔

انہوں نے وضاحت کی کہ بی جے پی ذات پات مردم شماری کے خلاف نہیں ہے، لیکن مسلمانوں کو BC زمرے میں شامل کر کے ریزرویشن دینے کی مخالفت کرتی ہے۔

فون ٹیپنگ کیس اور کانگریس حکومت پر الزامات
بنڈ ی سنجے نے فون ٹیپنگ کیس میں سست پیش رفت پر بھی تلنگانہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس حکومت سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (KCR) کے خلاف کاروائی کرنے کی ہمت نہیں رکھتی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ بی آر ایس کے فنڈز کانگریس کے دہلی میں موجود لیڈروں کو منتقل کیے گئے، جس کے باعث فون ٹیپنگ کیس کو دانستہ طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

بی جے پی کے انتخابی امکانات
بندی سنجے نے 27 فروری کو ہونے والے ایم ایل سی انتخابات کو بھارت-پاکستان کرکٹ میچ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بھارت کی جیت چاہتے ہیں، وہ بی جے پی کے حق میں ووٹ دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی تلنگانہ میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہے اور ایم ایل سی انتخابات میں کامیابی ریاست کی سیاست میں ایک بڑا موڑ ثابت ہوگی۔

Exit mobile version