حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما بنڈی سنجے کو تلنگانہ ہائی کورٹ سے بڑی راحت حاصل ہوئی ہے۔ عدالت نے ان کے خلاف درج انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق مقدمہ کو شواہد کی عدم موجودگی کی بنیاد پر خارج کر دیا ہے۔
Bandi Sanjay کے خلاف یہ مقدمہ نومبر 2021 میں اُس وقت درج کیا گیا تھا جب وہ تلنگانہ بی جے پی کے ریاستی صدر تھے۔ نلگنڈہ-کھمم-ورنگل گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات کے دوران انہوں نے سوریا پیٹ ضلع کے پین پہاڑ علاقے میں واقع چاول خریدی مراکز کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر ان پر انتخابی مہم کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں اُس وقت کے تحصیلدار شیشی گیری راؤ نے 16 نومبر کو پولیس میں شکایت درج کروائی تھی، جس کی بنیاد پر پین پہاڑ پولیس نے بنڈی سنجے کے خلاف کیس درج کیا۔
الزام تھا کہ بنڈی سنجے نے چاول خریدی مراکز کا دورہ محض انتخابی تشہیر کے لیے کیا تھا، جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ تاہم ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران ان کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ان الزامات کے حق میں کوئی بھی ٹھوس یا قابل قبول ثبوت موجود نہیں ہے۔
عدالت نے ان دلائل کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ جب شواہد ہی نہیں تو مقدمہ چلانا بے بنیاد ہے، اور اس بنیاد پر مقدمہ کو خارج کر دیا گیا۔ اس فیصلے کو بنڈی سنجے کے لیے قانونی و سیاسی طور پر ایک اہم راحت تصور کیا جا رہا ہے۔