حیدرآباد: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ Bandi Sanjay نے جمعرات کے روز کانگریس قائدین کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہوں نے حیدرآباد میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر کے باہر احتجاج کے دوران نہایت توہین آمیز زبان استعمال کی۔
ٹوئٹر پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ کانگریس قائدین اپنی بات نہیں کہہ رہے تھے بلکہ وہ صرف ایک اسکرپٹ پڑھ رہے تھے جو مبینہ طور پر راہول گاندھی نے تیار کیا تھا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور مرکزی وزیر کشن ریڈی کے خلاف دئیے گئے بیانات کو نہ صرف شرمناک بلکہ عوام کے لیے چونکا دینے والا قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین کے الفاظ صرف بے ادبی کا اظہار نہیں بلکہ مکمل سیاسی دیوالیہ پن کی عکاسی کرتے ہیں۔ تلنگانہ کی عوام ایسے طرزِ عمل پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بنڈی سنجے نے راہول گاندھی اور کانگریس پارٹی سے ان بیانات پر غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاج تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کی جانب سے اُس وقت کیا گیا جب ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے نام شامل کیے۔ کانگریس قائدین کا الزام ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مرکزی ایجنسیوں جیسے ای ڈی اور سی بی آئی کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
دوسری جانب Bandi Sanjay نے اس احتجاج کو کانگریس کی مایوسی قرار دیا، اور کہا کہ یا تو یہ پارٹی اپنی عوامی حمایت کھو چکی ہے یا ملک کو لوٹنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس قائدین نے نہ عقل باقی رکھی ہے اور نہ ہی عزت، اور ان کی گفتگو نئی پستیوں کو چھو رہی ہے۔ بنڈی سنجے نے طنزاً کہا کہ کانگریس کے قائدین جس طرح سے بات کر رہے ہیں، اُس سے لگتا ہے کہ نہ صرف 2029 میں انہیں ناکامی ہوگی بلکہ ایک طویل عرصہ گزرنے کے بعد بھی ان کی واپسی ممکن نہیں ہو پائے گی۔
What Congress leaders spoke at the ED office Hyderabad wasn’t dissent – it was disgrace, scripted and staged by Rahul Gandhi.
The abusive language used by Congress against Hon’ble Prime Minister Shri @narendramodi ji, Hon’ble Union Home Minister Shri @AmitShah ji, and Our…
— Bandi Sanjay Kumar (@bandisanjay_bjp) April 17, 2025