ایرابلی دیاکر راؤ کا ورنگل زرعی مارکیٹ کا دورہ، کسانوں کے مسائل پر حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا

ورنگل مرچ کسانوں کے مسائل

ایرابلی دیاکر راؤ کا ورنگل زرعی مارکیٹ کا دورہ، کسانوں کے مسائل پر شدید تنقید

سابق وزیر ایرابلی دیاکر راؤ نے ورنگل زرعی مارکیٹ کا دورہ کرکے مرچ کسانوں کے مسائل سنے، ریاستی اور مرکزی حکومتوں کو کسان مخالف پالیسیوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

حیدرآباد: سابق وزیر ایرابلی دیاکر راؤ نے کئی سابق اراکین اسمبلی اور دیگر قائدین کے ہمراہ ورنگل کے ینومامولا زرعی مارکیٹ کا دورہ کیا اور وہاں موجود مرچ کے کسانوں سے ملاقات کی۔ اس دوران انہوں نے کسانوں کے مسائل سنے اور ان کی مشکلات کا جائزہ لیا۔

ایرابلی دیاکر راؤ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت (بی جے پی) اور ریاستی حکومت (کانگریس) دونوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ حکومتیں جھوٹے وعدوں کے ذریعے اقتدار میں آئیں اور کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے کسانوں کے حقیقی مسائل پر توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نہ تو ریتو بندھو اسکیم کو جاری رکھ سکی اور نہ ہی کسانوں کے قرض معاف کیے جا سکے، جس سے کسان شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ایرابلی نے مزید کہا کہ کھاد (یوریا) کی قلت کی وجہ سے کسانوں کو طویل قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے، جبکہ مرچ کی قیمتوں میں زبردست کمی بھی ان کی مشکلات میں اضافہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرچ کے کسانوں کے لیے کم از کم 25,000 روپے فی کوئنٹل سپورٹ پرائس مقرر کی جائے تاکہ ان کے مفادات کا تحفظ ہو سکے۔

ایرابلی دیاکر راؤ نے دعویٰ کیا کہ بہت سے کسان جو کانگریس کو ووٹ دے کر اقتدار میں لائے تھے، اب اپنی غلطی پر پشیمان ہیں۔ انہوں نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں۔

انہوں نے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (KCR) کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے دور میں کسان عزت و وقار کے ساتھ زندگی بسر کر رہے تھے اور انہیں حکومت کی جانب سے ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ KCR کا دور کسان دوست تھا، جس میں ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاتا تھا۔

دورے کے دوران کسانوں نے بھی اپنی مشکلات کا اظہار کیا اور حکومت سے اپیل کی کہ وہ مرچ کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

Exit mobile version