حیدرآباد: عثمانیہ یونیورسٹی انتظامیہ نے حال ہی میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں پر پابندی عائد کرنے کا سرکلر جاری کیا تھا، جسے طلبہ تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے شدید مخالفت کی۔
اس حکم کو چیلنج کرتے ہوئے، رفی نامی شخص نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا کہ یہ غیر آئینی ہے اور آزادیٔ اظہار کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ کیس کی سماعت بدھ کے روز جسٹس بی وجے سین ریڈی نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ سرکلر اظہار رائے کی آزادی کے منافی ہے، جبکہ عثمانیہ یونیورسٹی کے وکیل نے کہا کہ یونیورسٹی نے کسی بھی احتجاج کو روکنے کے لیے کوئی مخصوص احکامات جاری نہیں کیے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد، عدالت نے تلنگانہ حکومت اور عثمانیہ یونیورسٹی کے رجسٹرار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی۔ کیس کی اگلی سماعت 9 اپریل کو مقرر کی گئی ہے۔