ایم ایل سی تین مار ملّنّا کی وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر سخت تنقید، کانگریس کو کمزور کرنے کا الزام

تین مار ملّنّا

حیدرآباد: تلنگانہ کے گریجویٹ ایم ایل سی تین مار ملّنّا نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر سخت حملہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں وزیر اعلیٰ کی کرسی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، لیکن اب وہ ان کی قیادت سے سخت ناراض ہیں۔

ملّنّا نے الزام لگایا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کے ایک سال مکمل ہونے سے پہلے ہی عوامی ناراضگی بڑھ گئی ہے، اور اس کی مکمل ذمہ داری ریونت ریڈی کی پالیسیوں پر عائد ہوتی ہے۔ ان کے مطابق، ریونت ریڈی کی حکمرانی سے عوام بدظن ہو رہے ہیں اور اس کا نقصان براہ راست پارٹی کو ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ریونت ریڈی درپردہ بی جے پی کی مدد کر رہے ہیں اور جان بوجھ کر کانگریس کو محبوب نگر اور ملکاجگری پارلیمانی نشستوں میں شکست سے دوچار کیا۔ ملّنّا کا کہنا تھا کہ اگر ریونت ریڈی نے مضبوط انتخابی مہم چلائی ہوتی، تو مرکز میں نریندر مودی کی حکومت نہیں بنتی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو مشورہ دیا کہ وہ خود احتسابی کریں اور غور کریں کہ صرف ایک سال میں ہی عوامی مخالفت کیوں بڑھ گئی ہے۔

ملّنّا نے حالیہ ٹیچرز اور گریجویٹ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس کی ناکامی کا ذمہ دار بھی ریونت ریڈی کو ٹھہرایا، جہاں بی جے پی کو کامیابی ملی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے طرزِ قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ایک اچھے لیڈر کا نام تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے، لیکن ریونت ریڈی کے اپنے ہی وزیر انہیں فراموش کر رہے ہیں۔”

اپنی تنقید کو مزید سخت کرتے ہوئے، ملّنّا نے ریونت ریڈی کو ‘ولن’ قرار دیا اور ذات پات کے مردم شماری کے معاملے پر انہیں کھلے مباحثے کا چیلنج دیا۔ ان کا کہنا تھا، “تمہاری ذات پات کی مردم شماری غلط ہے، میں اسے ثابت کروں گا۔ کیا تم بحث کے لیے تیار ہو؟”۔

Exit mobile version