حیدرآباد: جون 2025 کے مہینے میں متعدد اہم سرکاری بھرتی امتحانات کے شیڈول کے ایک ساتھ Overlapping Exams آنے سے آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے ہزاروں امیدواروں کو شدید مایوسی کا سامنا ہے، جو ایک ساتھ کئی امتحانات میں شرکت کے لیے تیاریاں کر رہے تھے۔
تواریخ کے تصادم کا سب سے بڑا اثر ان امیدواروں پر پڑا ہے جو ایک سے زائد امتحانات دینے کے خواہش مند تھے، لیکن تاریخوں کے تصادم نے ان کے لیے ممکنہ مواقع محدود کر دیے ہیں۔
آندھرا پردیش میں جاری میگا ڈی ایس سی (DSC) آن لائن امتحانات 6 جون سے شروع ہو کر 2 جولائی تک جاری رہیں گے۔ دوسری طرف، تلنگانہ ٹی ای ٹی (TET 2025) کے امتحانات بھی انہی دنوں میں منعقد ہو رہے ہیں—18، 19، 20، 23، 24، 27، 28، 29، اور 30 جون کو مختلف سیشنز میں۔
غیر مقامی امیدوار، جو اے پی ڈی ایس سی میں شریک ہونا چاہتے ہیں، وہ ٹی ای ٹی امتحانات کی تاریخوں کے ساتھ تصادم کی وجہ سے الجھن میں مبتلا ہیں۔
اسی دوران، ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ (RRB) نے بھی قومی سطح کے امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا ہے، جس کے پہلے مرحلے کے امتحانات 5 جون سے 24 جون تک ہوں گے، جو ڈی ایس سی اور ٹی ای ٹی کے ساتھ براہ راست ٹکرا رہے ہیں۔
اگر یہ کافی نہ ہو تو یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کا یو جی سی نیٹ (UGC NET) جون 2025 سیشن بھی 25 سے 29 جون تک رکھا گیا ہے، جس میں روزانہ دو سیشن ہوں گے: صبح 9 بجے سے 12 بجے اور شام 3 بجے سے 6 بجے تک۔
ڈی ایس سی، ٹی ای ٹی، آر آر بی اور نیٹ جیسے چار بڑے امتحانات ایک ہی مہینے میں سمٹ جانے سے ہزاروں امیدواروں کو مجبوراً کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑ رہا ہے۔ ان تمام امتحانات کے ہال ٹکٹس پہلے ہی جاری ہو چکے ہیں، اور تمام کے مراکز حیدرآباد میں بھی قائم کیے گئے ہیں، جس سے لاجسٹک مسائل مزید سنگین ہو گئے ہیں۔
کئی امیدواروں نے اس تصادم پر شدید ناراضگی ظاہر کی ہے اور اسے انتظامی لاپرواہی بلکہ مجرمانہ غفلت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک امتحان دینے کا مطلب دوسرے کے موقع سے ہاتھ دھونا ہے۔
امیدواروں نے ریاستی و مرکزی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کرتے ہوئے امتحانات کی تاریخوں کو ازسرنو ترتیب دیں تاکہ نوجوانوں کے تعلیمی و پیشہ ورانہ مستقبل کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔