حیدرآباد: خلیجی ممالک میں کام کرنے والے تلنگانہ کے تارکین وطن کی فلاح و بہبود کے لیے تلنگانہ حکومت نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے 15 رکنی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو ایک جامع این آر آئی پالیسی کا مسودہ تیار کرے گی۔
سابق انڈین فارن سروس (آئی ایف ایس) افسر ونود کمار کو اس کمیٹی کا صدر مقرر کیا گیا ہے، جو این آر آئیز کی فلاح، ان کے حقوق کے تحفظ اور ریاست واپسی کے بعد دوبارہ انضمام سے متعلق اقدامات پر حکومت کو تجاویز پیش کرے گی۔
یہ فیصلہ خلیجی ممالک میں کام کرنے والے مزدوروں کو درپیش مسائل جیسے کہ روزگار کا استحصال، قانونی امداد کی کمی اور واپسی کے موقع پر پیش آنے والی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سے متوقع تجاویز میں روانگی سے قبل رہنمائی، بیرون ملک شکایات کے ازالے کا نظام، ملازمت کے دوران فلاحی اسکیمیں اور واپسی کے بعد امدادی اقدامات شامل ہوں گے، تاکہ ہجرت کا عمل محفوظ، باخبر اور پائیدار بنایا جا سکے۔
تلنگانہ کے اضلاع جیسے نظام آباد، کریم نگر، نلگنڈہ اور حیدرآباد کے کچھ علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ خلیجی ممالک میں ملازمت کے لیے ہجرت کرتے ہیں۔ ان کی بھیجی گئی زر مبادلہ کئی خاندانوں کی معیشت کا سہارا بنی ہوئی ہیں، لیکن عدم تحفظ اور سرکاری مدد کی کمی انہیں استحصال کا شکار بھی بناتی ہے۔
یہ مشاورتی کمیٹی جو سفارشات پیش کرے گی، ان کی بنیاد پر تلنگانہ میں پہلی بار ایک جامع ہجرت پالیسی مرتب کی جائے گی، جو دیگر ریاستوں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتی ہے۔