سیاسی حلقوں سے مانگٹی گوپی ناتھ کو بھرپور خراج عقیدت | Maganti Gopinath

Maganti Gopinath

حیدرآباد: جوبلی ہلز کے رکن اسمبلی اور بی آر ایس کے سینئر لیڈر Maganti Gopinath کے اچانک انتقال پر اتوار کو بھی تعزیت کا سلسلہ جاری رہا۔ ان کی سیاسی خدمات اور عوامی وابستگی کو یاد کرتے ہوئے مختلف جماعتوں کے قائدین نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

سابق وزیر اعلیٰ آندھرا پردیش این چندرابابو نائیڈو نے مانگٹی گوپی ناتھ کی سیاسی شروعات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سفر تلگو دیشم پارٹی سے شروع ہوا اور وہ مسلسل اہم عہدوں تک پہنچے۔ نائیڈو نے کہا کہ ان کے انتقال کی خبر، جب وہ اے آئی جی اسپتال میں زیر علاج تھے، انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مانگٹی گوپی ناتھ نے متحدہ ریاست میں تلگو یوتھا کے جنرل سیکریٹری اور حیدرآباد اربن صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 2014 میں جوبلی ہلز سے ٹی ڈی پی کے ٹکٹ پر کامیابی ان کی سیاسی قابلیت کی دلیل تھی۔ چندرابابو نائیڈو نے سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

مرکزی وزیر اور بی جے پی تلنگانہ صدر جی کشن ریڈی نے بھی گوپی ناتھ کے انتقال کو ذاتی نقصان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے قیام کے بعد سے مانگٹی گوپی ناتھ نے جوبلی ہلز کے رکن اسمبلی کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دیں اور اپنے عوامی رابطے کے انداز سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی۔ انہوں نے مرحوم کی روح کے سکون اور اہل خانہ، کارکنان و حامیوں کے لیے صبر کی دعا کی۔

تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اے مہیش کمار گوڑ نے بھی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مانگٹی گوپی ناتھ نے نچلی سطح سے آغاز کیا اور عوامی رہنما کے طور پر خود کو منوایا۔ انہوں نے گوپی ناتھ کی عوامی خدمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ایک قابل احترام سیاسی شخصیت تھے۔ مہیش گوڑ نے بھی ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی۔

سیاسی مخالفین کی جانب سے آنے والے ان خراج عقیدت نے اس بات کو اجاگر کیا کہ مانگٹی گوپی ناتھ کی مقبولیت اور قیادت صرف ایک پارٹی تک محدود نہ تھی، بلکہ ان کا اثر حیدرآباد کی سیاست میں وسیع اور گہرا تھا، جو دہائیوں پر محیط عوامی خدمات کا ثمرہ تھا۔

Exit mobile version