حیدرآباد میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی زنجیر احتجاج | Waqf Amendment Act

حیدرآباد: Waqf Amendment Act 2025 کے خلاف اتوار کے روز حیدرآباد کی سڑکوں پر ہزاروں افراد نے انسانی زنجیر بناتے ہوئے پُرامن احتجاج کیا، جسے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اپیل پر منظم کیا گیا تھا۔ اس احتجاج میں شہر کے مختلف علاقوں سے عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جو چارمینار سے ایرہ گڈہ، طلاب کٹہ سے مہدی پٹنم اور چندرائن گٹہ سے فلک نما تک پھیل گیا۔

احتجاج میں شامل بی آر ایس کے سینئر قائد شیخ عبداللہ سہیل نے بازار گھاٹ پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ وقف قانون مذہبی اداروں کی خودمختاری پر سیدھا حملہ ہے اور یہ آئین میں دیے گئے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ محض پالیسی میں تبدیلی نہیں بلکہ ایک سازش ہے جو ہماری برادری کی مذہبی اور ثقافتی شناخت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اس قانون کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جب تک کہ اسے مکمل طور پر واپس نہیں لیا جاتا۔

شیخ عبداللہ سہیل کی موجودگی کو سیاسی حمایت کی علامت سمجھا جا رہا ہے، خاص طور پر حزبِ اختلاف کی صفوں سے وقف اداروں کے تحفظ کے لیے آواز بلند ہونا اس مسئلے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔

احتجاجی انسانی زنجیر نہ صرف بازار گھاٹ، بلکہ سعیدآباد ایکس روڈ، ملک پیٹ، فلک نما بریج اور نیائے پل جیسے علاقوں میں بھی دیکھی گئی، جہاں لوگوں نے پلے کارڈز تھامے، وقف کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔

ذرائع کے مطابق، ایسے ہی احتجاجی مظاہرے دیگر شہروں میں بھی منعقد کیے جائیں گے۔ حیدرآباد میں منعقدہ یہ احتجاج وقف ترمیمی قانون کے خلاف عوامی مخالفت کے ایک نئے مرحلے کی علامت بن چکا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔

Exit mobile version