مرکزی وزیر بنڈی سنجے نے تلنگانہ حکومت پر لیاؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کا غیر قانونی فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا ہے۔
حیدرآباد: مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما بنڈی سنجے نے تلنگانہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ لیاؤٹ ریگولرائزیشن اسکیم کے ذریعے 50,000 کروڑ روپے کا غیر قانونی فائدہ اٹھایا جا رہا ہے۔
ہ
کریمنگر-نظام آباد-عادل آباد-میدک گریجویٹ اور ٹیچر ایم ایل سی انتخابات کی مہم کے دوران پیداپلی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے، بنڈی سنجے نے کانگریس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے انتخابات سے قبل عوام کو گمراہ کیا اور اپنے چھ گارنٹی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین، اساتذہ، اور بے روزگار نوجوان حکومت سے نالاں ہیں اور انہیں آنے والے ایم ایل سی انتخابات میں سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔
بنڈ ی سنجے نے کانگریس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کو ٹیچرز ایم ایل سی نشست کے لیے موزوں امیدوار تک نہیں مل سکا، جو کہ تلنگانہ کی سیاست میں ایک انوکھا واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے خوف کی وجہ سے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا، جبکہ بی جے پی تین ایم ایل سی نشستوں پر پہلی ترجیحی ووٹوں سے کامیابی حاصل کرے گی۔
بنڈی سنجے نے بی جے پی حکومت کی کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مرکز نے تلنگانہ کو بھرپور مالی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ فنڈز کی تقسیم پر کھلی بحث کرے اور کہا کہ وہ عوامی مباحثے کے لیے تیار ہیں۔