
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر پونم پربھاکر نے بی جے پی ریاستی صدر رامچندر راؤ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے پسماندہ طبقات کے تحفظات کے معاملے پر ایک بار پھر اپنا “اصلی چہرہ” دکھا دیا ہے۔ رامچندر راؤ کے اس بیان پر کہ 42 فیصد BC Quota Telangana کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل نہیں کیا جا سکتا، پونم نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔
پونم پربھاکر نے کہا کہ رامچندر راؤ کی باتیں بی جے پی کی پسماندہ طبقات دشمن سوچ کو بے نقاب کرتی ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ اگر تمل ناڈو میں ریزرویشن کی حد نویں شیڈول سے آگے بڑھ سکتی ہے تو تلنگانہ میں کیوں نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بی جے پی آخر کس بنیاد پر تحفظات کے اضافے کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
انہوں نے ریاست کے بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کو چیلنج کیا کہ اگر وہ واقعی BC طبقات کی فلاح چاہتے ہیں تو وہ اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیں اور ثابت کریں کہ وہ سنجیدہ ہیں۔ پونم نے مرکز سے فوری طور پر 42 فیصد BC تحفظات کی منظوری کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر رکاوٹیں جاری رہیں تو ریاست گیر احتجاج کیا جائے گا۔
رامچندر راؤ نے پیر کو دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نویں شیڈول میں 42 فیصد کوٹہ کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے کانگریس پر سوال اٹھایا کہ اگر وہ واقعی تحفظات کی حامی ہے تو اسمبلی میں قرارداد کیوں نہیں لائی گئی۔
رامچندر راؤ نے مزید الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی دہلی کے 46 دورے کر چکے ہیں لیکن راہول گاندھی جیسے سینئر کانگریس قائدین سے ملاقات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کانگریس پر پسماندہ طبقات کو گمراہ کرنے اور وعدوں سے دھوکہ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا۔