
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے راشن کارڈز کی جانچ کے بعد 76,842 مستفیدین کے نام فہرست سے حذف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ [en]Ration Cards[/en] کی یہ چھان بین گزشتہ چھ ماہ کے دوران کی گئی، جس میں ان افراد پر توجہ مرکوز کی گئی جنہوں نے اس عرصے میں راشن حاصل نہیں کیا۔
محکمہ سیول سپلائیز نے ضلع واری فہرستیں متعلقہ کلکٹروں کو روانہ کر دی ہیں۔ بہت جلد ان افراد کے نام سرکاری ڈیٹابیس سے مستقل طور پر ہٹا دیے جائیں گے اور انہیں راشن کی فراہمی بند کر دی جائے گی۔
مرکزی حکومت نے پہلے ہی ایسے مستفیدین کی نشاندہی کی تھی جنہوں نے مسلسل چھ ماہ تک راشن حاصل نہیں کیا تھا، اور انہیں مشتبہ قرار دیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت نے بعد ازاں منڈل سطح کے ریونیو عہدیداروں کے ذریعے میدان میں جا کر ان کی تصدیق کی۔
تحقیقات میں پتا چلا کہ مشتبہ فہرست میں شامل تقریباً 60 فیصد افراد نااہل ہیں۔ ان میں وہ افراد شامل ہیں جو دوسرے علاقوں کو ہجرت کر چکے ہیں، وفات پا چکے ہیں، یا جن کے نام مختلف مقامات پر دہرا اندراج رکھتے ہیں۔ سب سے زیادہ ایسے کیسز حیدرآباد، رنگا ریڈی، نلگنڈہ اور میڑچل اضلاع میں سامنے آئے۔
اگرچہ حکومت مفت چاول فراہم کر رہی ہے، لیکن بڑی تعداد میں ایسے کارڈ ہولڈرز موجود ہیں جو اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا رہے۔ محکمہ سیول سپلائیز نے فیلڈ ٹیموں کی رپورٹوں کی بنیاد پر حتمی فہرست تیار کر لی ہے، جس کے تحت ان مستفیدین کو راشن کے دائرے سے خارج کر دیا جائے گا۔
عہدیداروں نے کہا ہے کہ یہ قدم اصل ضرورت مندوں کو بہتر سہولت فراہم کرنے اور نظام کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔