حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے الزام لگایا ہے کہ بی آر ایس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ مکمل طور پر بی جے پی کے سامنے جھک چکے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہریش راؤ نے حالیہ ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا اور کانگریس کے خلاف ووٹوں پر اثر ڈالا، جس کے نتیجے میں پارٹی کو شکست ہوئی۔
اسمبلی احاطے میں سی ایل پی دفتر میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران، ریونت ریڈی نے بی آر ایس اور بی جے پی دونوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایم پیز نے نائب وزیراعلیٰ مالو بھٹی وکرمارکا کی میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ بی آر ایس کی “خفیہ دوستی” کی وجہ سے کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری نے پسماندہ طبقات کو سماجی انصاف فراہم کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی اور بی آر ایس نے تبھی پسماندہ طبقات کے امیدواروں کو ایم ایل سی انتخابات میں میدان میں اتارا جب مردم شماری کی رپورٹ عام ہوئی۔
کشن ریڈی کو کھلی بحث کا چیلنج
ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کو تلنگانہ کی ترقی اور مرکزی فنڈز کی تقسیم پر کھلی بحث کا چیلنج دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نائب وزیراعلیٰ بھٹی وکرمارکا کے ساتھ بحث میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ اگر کشن ریڈی ثابت کر دیں کہ تلنگانہ نے مرکز سے زیادہ فنڈز حاصل کیے ہیں تو وہ انہیں ذاتی طور پر اعزاز دیں گے۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی لیڈران ریجنل رنگ روڈ (RRR) منصوبے پر متضاد بیانات دے رہے ہیں۔ کچھ بی جے پی رہنما زمین کے حصول میں تاخیر کا الزام ریاستی حکومت پر لگا رہے ہیں جبکہ کچھ، بشمول بی جے پی لیڈر ڈاکٹر لکشمن، خود منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریجنل رنگ روڈ مکمل کرنا مرکز کی ذمہ داری ہے۔