حیدرآباد: ٹی پی سی سی صدر اور ایم ایل سی مہیش کمار گوڑ نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی حقیقی معنوں میں سماجی انصاف کی علامت ہے، جو بی سی، ایس سی اور ایس ٹی طبقات کو پارٹی، حکومت اور قانون ساز اداروں میں مساوی نمائندگی فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کانگریس نے پہلے ہی دو ایم ایل سی نشستیں بی سی امیدواروں کو اور ایک نشست اقلیتی امیدوار کو دی ہے۔ مزید یہ کہ جب راجیہ سبھا کی دو نشستیں دستیاب ہوئیں تو ان میں سے ایک نوجوان بی سی لیڈر انیل کمار یادو کو دی گئی۔
حالیہ ایم ایل سی انتخابات میں کانگریس نے چار نشستیں حاصل کیں، جن میں سے ایک اپنی اتحادی جماعت سی پی آئی کو دی، جس نے بھی بی سی امیدوار کو نامزد کیا۔ تین کانگریس امیدواروں میں سے ایک کا تعلق ایس ٹی طبقے سے تھا، ایک ایس سی طبقے سے، اور ایک بی سی خاتون تھی۔
مہیش کمار گوڑ نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے انہیں، جو ایک بی سی لیڈر ہیں، ٹی پی سی سی صدر مقرر کر کے مساوی نمائندگی کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ کانگریس ہمیشہ پسماندہ طبقات کو ترجیح دیتی ہے جب بھی کوئی موقع میسر آتا ہے۔
انہوں نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے کی گئی ذات پر مبنی مردم شماری کی بھی تعریف کی، جس کے مطابق بی سی برادریوں کی ریاست میں آبادی کا تناسب 56 فیصد ہے۔ انہوں نے کانگریس کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اسمبلی میں ایک بل متعارف کروائے گی اور ملک گیر ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے ایک قرارداد منظور کرے گی۔
تلنگانہ حکومت کو سماجی انصاف کا مثالی نمونہ قرار دیتے ہوئے، مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ کانگریس کی بنیادی نظریہ ہمیشہ سماجی ترقی اور مساوی مواقع کی بنیاد پر رہا ہے۔