حیدرآباد: حکومتی وہپ اور ویمولاواڈا کے ایم ایل اے آدی سرینواس نے بی آر ایس قائدین پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی بھی خوش فہمی میں جی رہے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے فلم بادشاہ میں کامیڈین برہمانندم کا کردار تھا۔ یہ تبصرے انہوں نے اسمبلی کے دوسرے دن کی کارروائی کے دوران دیے، جہاں انہوں نے حزب اختلاف پر طنزیہ ریمارکس کیے۔
انہوں نے بی آر ایس قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی اقتدار میں ہونے کا برتاؤ کر رہے ہیں، حالانکہ وہ شکست کھا چکے ہیں۔ آدی سرینواس نے سابقہ بی آر ایس حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے دس سال تک ریاست میں تباہ کن پالیسیاں نافذ کیں۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ کمیشن اور بدعنوانی کلواکنتلا خاندان میں گہرائی سے جڑ پکڑ چکے تھے اور بی آر ایس دور حکومت میں متعارف کیے گئے تمام فلاحی اسکیموں میں بدعنوانی اور کمیشن وصول کیے گئے۔
بی آر ایس پر تنقید کرتے ہوئے، انہوں نے الزام لگایا کہ دبئی سے ایک سوشل میڈیا نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے تاکہ کانگریس حکومت کو بدنام کیا جا سکے۔ انہوں نے سابق بی آر ایس انتظامیہ پر الزام لگایا کہ اس نے تلنگانہ کو بدعنوانی، غیر قانونی سرگرمیوں اور مافیا میں نمبر ون ریاست بنا دیا، جبکہ کانگریس حکومت ریاست کو ترقی اور فلاح و بہبود میں نمبر ون بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
آدی سرینواس نے کہا کہ اب پورا ملک تلنگانہ کی طرف دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے بی آر ایس کے سابقہ دور حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کو کمزور کر دیا، جبکہ کانگریس حکومت ان شعبوں کے ساتھ ساتھ خواتین کی فلاح و بہبود کو بھی ترجیح دے رہی ہے۔