*حیدرآباد: کانگریس کے ایم ایل اے ویمولا ویریشم نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کانگریس کی کوششوں کی وجہ سے بنی۔ انہوں نے سابقہ بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) حکومت پر الزام لگایا کہ اس کے دور میں بدعنوانی کو فروغ ملا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس کے دور میں ایک ہزار افراد کے ہاتھ میں 20 لاکھ کروڑ روپے کی دولت جمع ہوگئی۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے چند مخصوص لوگوں کو بے تحاشا دولت کمانے میں مدد دی۔
حیدرآباد کے رئیل اسٹیٹ شعبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ویرے شام نے کہا کہ یہ افواہ پھیلائی جا رہی ہے کہ مارکیٹ ختم ہو گئی ہے۔ انہوں نے بی آر ایس پر الزام لگایا کہ کمیشن کے لیے بے دریغ اجازت نامے دیے گئے، جس سے شہری ترقی میں بے ضابطگیاں ہوئیں۔
ایم ایل اے نے مزید کہا کہ بی آر ایس نے جنوبی تلنگانہ کو نظرانداز کیا، جس کی وجہ سے یہ علاقہ ایک ریگستان میں تبدیل ہوگیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہاں ایک بھی بڑا منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا۔ مزید یہ کہ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کو کسانوں کی بہبود سے کوئی حقیقی دلچسپی نہیں تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ برہمنا ویلما، دھرما ریڈی، اور پلائی پلی نہروں کی تعمیر ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہے۔
ماحولیاتی مسائل پر بات کرتے ہوئے، ویریشم نے موسیٰ ندی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس کے آلودہ ہونے کی وجہ سے نلگنڈہ کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ تاہم، انہوں نے یقین دلایا کہ کانگریس حکومت نلگنڈہ کے عوام کو موسیٰ ندی کی آلودگی سے نجات دلانے کے لیے ضروری اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ حکومت نے درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کی درجہ بندی کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ مالی مشکلات کے باوجود، کانگریس حکومت اپنی چھ گارنٹیوں کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اختتام پر کہا کہ کسانوں کے 20,000 کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے گئے ہیں۔