حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا ہے کہ حکومت نے کسانوں کے لیے ₹2 لاکھ تک کے زرعی قرض معاف کرنے کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسکیم پر غلط معلومات پھیلانے کے الزامات کو مسترد کیا اور سرکاری ریکارڈ کے مطابق قرض معافی کی تصدیق کی۔
زرعی قرض معافی پر وضاحت
بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کچھ گروہ کسانوں کے قرض معافی پر غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت ہر حلقے کے حسابات فراہم کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ اسکیم کی شفافیت کو ثابت کیا جا سکے۔
حلقہ وار قرض معافی کی تفصیلات
ڈپٹی سی ایم نے مختلف حلقوں میں دی گئی قرض معافی کی رقوم کی تفصیلات درج کیں:
– جنگاوں – ₹263.34 کروڑ
– گجویل – ₹237 کروڑ
– سدّی پیٹ – ₹177.91 کروڑ
– سرسلا – ₹175.84 کروڑ
– نرمل – ₹202 کروڑ
– نرساپور – ₹252 کروڑ
– نظام آباد اربن – ₹99 کروڑ
– مدھول – ₹341 کروڑ
– آرمور – ₹129.05 کروڑ
– بالکونڈا – ₹169.95 کروڑ
– عادل آباد – ₹179 کروڑ
– دباکا – ₹284 کروڑ
– حضورآباد – ₹219 کروڑ
شفافیت اور جوابدہی کا وعدہ
بھٹی وکرامارکا نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان میں شائستگی برقرار رکھیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمام فلاحی اسکیموں پر خرچ کی گئی ہر رقم کا حساب دینے کے لیے تیار ہے، اور مستفید افراد اس مدد سے بخوبی آگاہ ہیں جو انہیں ملی ہے۔