حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے بیروزگار نوجوانوں کو خود روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک نئی فلاحی اسکیم ’راجیو یووا وکاسم‘ کا آغاز کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو روپئے3 لاکھ سے روپئے5 لاکھ تک کے قرض فراہم کیے جائیں گے۔
یہ منصوبہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اور اقلیتی کارپوریشنز کے تعاون سے نافذ کیا جائے گا۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ان قرضوں کے لیے درخواستیں 5 اپریل تک جمع کرائی جاسکتی ہیں۔
ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حکومت اس اسکیم کے لیے روپئے6,000 کروڑ کی سرمایہ کاری کر رہی ہے اور اس سے ریاست بھر میں کم از کم پانچ لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی آج باضابطہ طور پر اس اسکیم کے لیے درخواستوں کے عمل کا آغاز کریں گے۔
ڈپٹی سی ایم بھٹی وکرمارکا اور بی سی ویلفیئر منسٹر پونم پربھاکر نے اتوار کو اس اسکیم کے نفاذ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اسکیم کے اصول و ضوابط اور مقاصد پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے اس اسکیم کو ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی بیروزگار نوجوانوں کے لیے ایک سنہری موقع قرار دیا۔
اس جائزہ اجلاس میں ایس سی کارپوریشن کے چیئرمین پریتم، ایس ٹی کارپوریشن کے چیئرمین بیلایہ نائک، اقلیتی کارپوریشن کے چیئرمین عبیداللہ کوٹوال سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔