حیدرآباد: تلنگانہ میں بیٹنگ ایپس کیس میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات کو مزید تیز کر دیا ہے۔ حکام نے اہم شواہد اکٹھے کرتے ہوئے کیس سے جڑے نئے ملزمان کی نشاندہی کی ہے۔
حکام کے مطابق، تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ بیٹنگ ایپس کے آپریٹرز جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے نگرانی سے بچنے میں کامیاب ہو رہے تھے۔ پولیس نے اس نیٹ ورک سے جڑے کئی مالی لین دین کا پتہ لگایا ہے، جن کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آپریٹرز جعلی شناخت اور بیرونِ ملک اکاؤنٹس کے ذریعے پیسہ منتقل کر رہے تھے تاکہ جانچ سے بچ سکیں۔ تفتیش کاروں نے ڈیجیٹل شواہد بھی ضبط کر لیے ہیں، جن میں چیٹ لاگز، ادائیگی کے ریکارڈز اور مشکوک پیغامات شامل ہیں، جن کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
حکام نے آپریشن کے پیچھے موجود اصل ماسٹر مائنڈز کو گرفتار کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ کئی بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے اور غیر قانونی مالی لین دین کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آن لائن بیٹنگ ایپس سے محتاط رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ غیر قانونی بیٹنگ میں ملوث افراد یا اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بیٹنگ ایپس کیس نے ریاست میں سائبر کرائم اور مالی دھوکہ دہی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ حکام اب سائبر کرائم یونٹس اور مالی ماہرین کے ساتھ مل کر تحقیقات کو مزید مؤثر بنانے اور مستقبل میں اس قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔