حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کے اجلاس میں کانگریس لیڈر بالو نائک نے بی آر ایس لیڈر ہریش راؤ پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں جھوٹے دعوے کرنے اور ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ بحث کے دوران نائک نے براہِ راست سوال کیا: “آپ اسمبلی میں اتنا جھوٹ کیوں بول رہے ہیں؟”
بالو نائک نے ہریش راؤ کے دعووں کو جھوٹا اور مبالغہ آرائی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقت سے دور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ریاست کو قرضوں میں ڈبو دیا اور عوام سے کیے گئے بیشتر وعدے پورے نہیں کیے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے دور میں فلاحی اسکیمیں ناکام ہو گئیں، جبکہ کسانوں کے حالات بد سے بدتر ہو گئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ہریش راؤ نے اسمبلی میں مبالغہ آرائی پر مبنی اعداد و شمار پیش کیے، تاکہ بی آر ایس حکومت کی ناکامیوں کو چھپایا جا سکے۔
بالو نائک نے کہا کہ روزگار اور فلاحی اسکیموں سے متعلق ہریش راؤ کے دعوے جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن ملازمتوں کا کریڈٹ بی آر ایس حکومت لے رہی ہے، وہ دراصل کانگریس حکومت کے دور میں جاری کردہ بھرتیاں تھیں۔
انہوں نے بی آر ایس حکومت پر مالی بدانتظامی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ریاست کو قرضوں کے جال میں پھنسا دیا ہے، حالانکہ ریاست کو حیدرآباد سے بھاری آمدنی ہو رہی تھی۔
بحث کے دوران، بالو نائک نے مطالبہ کیا کہ حکومت حقائق پر مبنی اعداد و شمار پیش کرے اور عوام کو گمراہ کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے بی آر ایس حکومت پر عوامی فنڈز کو غلط استعمال کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
اس گرما گرم بحث سے اسمبلی میں سیاسی کشیدگی بڑھ گئی، جہاں دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے اور اپنی اپنی پوزیشنز کا دفاع کیا۔