حیدرآباد: سی پی آئی کے قومی سیکریٹری کے نارائنہ نے الزام لگایا ہے کہ مرکزی بی جے پی حکومت عدلیہ پر بڑھتا ہوا دباؤ ڈال رہی ہے، جس سے اس کی آزادی متاثر ہو رہی ہے۔
منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، نارائنہ نے دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس یشونت ورما کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حمایت کرنے والے ججز کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا جا رہا ہے، جن میں راجیہ سبھا کی رکنیتیں اور گورنر شپ شامل ہیں۔ انہوں نے مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ عدلیہ کو غیر ضروری اثر و رسوخ کے ذریعے کمزور کر رہی ہے اور کولیجیئم سسٹم کے لیے رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔
نارائنہ نے زور دیا کہ ایسے اقدامات عدلیہ کے اندر یہ تاثر پیدا کرتے ہیں کہ بدعنوانی کو ترقیوں کے ذریعے نوازا جا رہا ہے، جو عدالتی دیانت داری کے لیے نقصان دہ ہے۔ جسٹس ورما کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، نارائنہ نے اس واقعے کو عدلیہ پر دھبہ قرار دیا اور نقدی کے بنڈلز کو بدعنوانی کا ثبوت قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جسٹس ورما کو ہائی کورٹ کے داخلی دروازے پر ایک صوفے پر بٹھا کر بغیر کسی کام کے سزا دی جائے۔
مزید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، نارائنہ نے کہا کہ اگرچہ جسٹس ورما کی بے ضابطگیاں سامنے آ چکی ہیں، لیکن بہت سے دوسرے افراد ابھی تک بے نقاب نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مرکزی حکومت کا رویہ نہ صرف عدلیہ بلکہ دیگر اداروں کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے، جو انتہائی قابل افسوس ہے۔ نرائن نے اس بات پر زور دیا کہ عوام عدالتوں کو اعلیٰ مقام دیتے ہیں، اور ان کی دیانت داری میں کسی بھی قسم کی کمی سے یہ سوال اٹھتا ہے کہ شہری انصاف کے لیے کہاں جائیں۔ انہوں نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کی تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنا ضروری ہے۔