حیدرآباد: مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں واضح کیا ہے کہ آن لائن گیمنگ، بیٹنگ اور جوا سے متعلق قوانین بنانا ریاستوں کی ذمہ داری ہے۔ ڈی ایم کے کے رکن پارلیمنٹ دایانیدھی مارن کے سوال پر جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ آئین کے مطابق یہ موضوعات ریاستی حکومتوں کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔
لوک سبھا میں سوال و جواب کے دوران دایانیدھی مارن نے حکومت سے سوال کیا کہ وہ آن لائن گیمنگ سائٹس پر پابندی کے لیے مخصوص اقدامات کیوں نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو حکومت نے پہلے ہی آن لائن گیمنگ پر پابندی عائد کر دی ہے اور مرکز سے بھی سخت اقدامات کا مطالبہ کیا۔
اس پر جواب دیتے ہوئے آئی ٹی وزیر اشونی ویشنو نے وضاحت کی کہ بیٹنگ اور جوا آئین کی فہرست دوم (ریاستی فہرست) میں شامل ہیں، اس لیے ان پر قانون سازی کا اختیار ریاستوں کو حاصل ہے۔ انہوں نے ارکان سے کہا کہ “آئین کا مطالعہ کریں اور ملک کے وفاقی ڈھانچے کا احترام کریں”۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک 1,410 آن لائن گیمنگ سائٹس کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور ان پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اگرچہ مرکزی حکومت بھی اس سمت میں اقدامات کر رہی ہے، لیکن قانونی طور پر اپنے علاقوں میں ان سرگرمیوں کو قابو میں رکھنا ریاستوں کی ذمہ داری ہے۔
وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ “انڈین جسٹس کوڈ” کے سیکشن 112 کے تحت آن لائن گیمنگ اور بیٹنگ کے خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔