حیدرآباد: حیدرآباد سائبر کرائم پولیس نے نوئیڈا، اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ شخص کو اسٹاک ٹریڈنگ دھوکہ دہی کے معاملے میں گرفتار کیا ہے، جس میں ایک خانگی ملازم کو 14.63 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔ ملزم، شیوا شنکر ولد ہریش پروے، جو گوتم بدھا نگر، نوئیڈا کا رہائشی ہے، ایک ڈیٹا انٹری آپریٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔ اسے کرائم نمبر 401/2025 کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعات 66(C) اور 66(D) کے ساتھ بھارتیہ نیایہ سنہیتا کی دفعات 318(4)، 319(2)، 336(3)، 338 اور 340(2) کے تحت گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق، وہ ہندوستان کے مختلف حصوں میں درج دیگر دو مقدمات میں بھی ملوث ہے، جن میں ایک تلنگانہ میں درج ہے۔
دھوکہ دہی کی نوعیت
یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب 35 سالہ متاثرہ شخص کو ایک نامعلوم واٹس ایپ نمبر (+91 70449 70887) سے آن لائن اسٹاک سرمایہ کاری کی پیشکش موصول ہوئی۔ پیغام میں ایک لنک تھا، جو ایک واٹس ایپ گروپ سے منسلک تھا، جہاں انسٹی ٹیوشنل، او ٹی سی، اور سیمکو گروپ اسٹاکس میں سرمایہ کاری کے دعوے کیے جا رہے تھے۔ متاثرہ نے ان دعووں پر یقین کرتے ہوئے بڑی رقم ان اکاؤنٹس میں منتقل کر دی جو فراڈیوں نے فراہم کیے تھے۔
متاثرہ کو بتایا گیا کہ اس کی سرمایہ کاری بلک اسٹاکس اور آئی پی اوز میں کی جا رہی ہے، اور اسے 20 فیصد تک منافع حاصل ہوگا۔ اس ایپلیکیشن میں متاثرہ کو بظاہر منافع دکھایا جاتا تھا، لیکن جب اس نے رقم نکالنے کی کوشش کی تو اسے بتایا گیا کہ اس کی رقم آئی پی اوز میں لاک ہے۔ مزید پیسوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا، لیکن جب متاثرہ نے واپسی کی درخواست کی، تو کوئی جواب نہ ملا اور اس کی رسائی بند کر دی گئی۔ مجموعی طور پر، متاثرہ 14,63,046 روپے سے محروم ہو گیا۔
تحقیقات اور گرفتاری
پولیس کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم سوشل میڈیا، ٹیلیگرام اور واٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کو جعلی سرمایہ کاری اسکیموں میں راغب کرتا تھا۔ پہلے وہ چھوٹی رقم نکالنے کی اجازت دے کر اعتماد حاصل کرتا، پھر بڑی سرمایہ کاری کے بعد متاثرین کی رسائی بند کر دیتا تھا۔
شیوا شنکر کا نام تمل ناڈو میں درج ایک اور کیس سے بھی جڑا ہوا ہے۔ اس کی گرفتاری کے وقت پولیس نے اس کے قبضے سے دو موبائل فون، چار چیک بکس، اور دو ڈیبٹ کارڈ برآمد کیے۔ حیدرآباد سائبر کرائم پولیس کی ٹیم، جس کی قیادت انسپکٹر کے. ستیش ریڈی کر رہے تھے، نے اس کاروائی کو انجام دیا، جبکہ سب انسپکٹر پی. سریش اور کانسٹیبلز راجیش کمار، رامو اور ملیشم بھی اس ٹیم کا حصہ تھے۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آن لائن سرمایہ کاری کے جھوٹے دعووں سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی اسکیم میں رقم لگانے سے پہلے مکمل تصدیق کریں۔