حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی (HCU) کے قریب متنازعہ 400 ایکڑ اراضی پر درختوں کی کٹائی کو 24 گھنٹوں کے لیے روکنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ فیصلہ واٹا فاؤنڈیشن کی جانب سے دائر کردہ عوامی مفاد کی درخواست (PIL) کی سماعت کے دوران سامنے آیا، جس میں حکومت کی جانب سے اس اراضی کی نیلامی کو روکنے اور اسے قومی پارک قرار دے کر جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن (TGIIC) سپریم کورٹ کی ہدایات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلڈوزروں کے ذریعے درختوں کو کاٹ رہی ہے، جبکہ جنگلاتی اراضی میں تبدیلی کے لیے ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینا لازمی ہے۔ وکیل نے مزید نشاندہی کی کہ اس طرح کی کارروائیوں سے اس علاقے میں موجود متعدد جنگلی حیات کی نسلوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد، ہائی کورٹ نے 24 گھنٹوں کے لیے تمام سرگرمیوں کو معطل کرنے کا حکم دیا اور کیس کی اگلی سماعت آئندہ روز مقرر کی۔