حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے Waqf Amendment Bill کو مسلمانوں کی توہین اور ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے لوک سبھا میں اس بل کی کاپی پھاڑ دی۔
پارلیمنٹ میں بحث کے دوران اویسی نے پرجوش انداز میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مہاتما گاندھی کی روح کے تحت پھاڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ترمیمی بل مسلمانوں کو ذلیل کرنے اور ان کے ساتھ امتیاز برتنے کے ارادے سے پیش کیا گیا ہے۔
حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اویسی نے کہا کہ یہ مجوزہ قانون آئین کے آرٹیکل 25 اور 26 کی صریح خلاف ورزی ہے، جو مذہبی آزادی اور مذہبی امور کے انتظام کا حق فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ بل مسلم برادری کے خلاف ناانصافی کو فروغ دے گا۔
اویسی کی جانب سے اس پرزور احتجاج نے ان کی پارٹی کی اس پختہ پالیسی کو اجاگر کیا جس کے تحت وہ امتیازی پالیسیوں کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ Waqf Amendment Bill نہ صرف قانونی لحاظ سے ناقص ہے بلکہ سیاسی طور پر بھی ایک مخصوص برادری کو نشانہ بنانے کی کوشش ہے۔
اویسی کے اس احتجاج کے بعد ایوان میں کچھ دیر کے لیے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا، جبکہ دیگر حزب اختلاف کے ارکان نے بھی بل کی بعض دفعات پر اعتراضات اٹھائے۔ فی الحال، بل پر مزید بحث جاری ہے اور اس کے پارلیمانی مستقبل کا فیصلہ آنے والے دنوں میں متوقع ہے۔