حیدرآباد: مرکزی وزیر قانون و اقلیتی امور کرن رجیجو نے جمعرات کی دوپہر راجیہ سبھا میں متنازع Waqf Amendment Bill پیش کیا، جس پر بحث کا آغاز ہو چکا ہے اور جلد ہی ووٹنگ متوقع ہے۔
یہ بل پہلے ہی لوک سبھا میں بدھ کو دوپہر کے وقت پیش کیا گیا تھا، جہاں بحث تقریباً 12 گھنٹے جاری رہی۔ آدھی رات کے بعد ووٹنگ کرائی گئی، جس میں 282 ارکان نے بل کے حق میں اور 232 نے مخالفت میں ووٹ دیا، اور بل آخرکار صبح 2 بجے منظور ہوا۔
راجیہ سبھا میں بل کی منظوری کے لیے کم از کم 119 ارکان کی حمایت درکار ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے پاس اپنے طور پر 98 ارکان ہیں، لیکن اتحادی جماعتوں کی حمایت سے یہ تعداد 125تک پہنچ جاتی ہے، جو کہ مطلوبہ اکثریت سے زائد ہے۔
Waqf Amendment Bill کے حوالے سے ایوان بالا میں گرما گرم بحث کی توقع ہے، کیوں کہ اپوزیشن جماعتیں اس بل کو اقلیتی حقوق پر حملہ قرار دے رہی ہیں۔ تاہم، بی
جے پی کا موقف ہے کہ یہ بل وقف جائیدادوں کے نظم و نسق کو شفاف اور موثر بنانے کے لیے ضروری ہے۔
راجیہ سبھا میں ووٹنگ آئندہ دنوں میں متوقع ہے اور امکان ہے کہ بی جے پی کی عددی برتری بل کی منظوری کو یقینی بنائے گی۔