حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی رکن قانون ساز کونسل کویتا نے وقف ترمیمی بل 2025 پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کی غیر موجودگی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گاندھی بہن بھائیوں نے کروڑوں اقلیتی افراد کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ داری سے پہلو تہی کی ہے۔
کویتا نے ایک بیان میں کہا کہ “جب عوام کو آوازوں کی ضرورت تھی، تب الیکشن گاندھی صرف خاموشی لے کر آئے۔” انہوں نے کہا کہ ان کی غیر موجودگی صرف رسمی سیاست کو ظاہر کرتی ہے، جسے تلنگانہ کے عوام بخوبی سمجھتے ہیں۔
راہول گاندھی کا آن لائن احتجاج، لیکن عملی غیر حاضری
اگرچہ راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر وقف بل کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والا “ہتھیار” قرار دیا تھا، لیکن پارلیمانی بحث میں ان کی عدم شرکت پر تنقید بڑھ گئی ہے۔
حلیف اخبار کی تنقید اور پارٹی کا دفاع
کانگریس کی حلیف جماعت انڈین یونین مسلم لیگ سے وابستہ ملیالم اخبار ‘سپربھاتم’ نے بھی راہول گاندھی کی غیر حاضری پر سوال اٹھایا ہے اور پرینکا گاندھی کی غیر موجودگی کو “دھبہ” قرار دیا۔ اخبار نے کہا کہ اتنے اہم مسئلے پر ان رہنماؤں کی غیر موجودگی ناقابل قبول ہے۔
دوسری جانب کانگریس پارٹی نے دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ راہول اور پرینکا گاندھی کی غیر موجودگی بے معنی ہے کیونکہ دیگر سینئر رہنماؤں نے پارٹی کا مؤقف مؤثر طریقے سے پیش کیا۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ دیگر سیاسی رہنما اس بحث کے دوران کہاں تھے۔
రాహుల్ గాంధీ ఖామోష్
ప్రియాంక గాంధీ డుమ్మాకోట్లాది మైనారిటీల హక్కులను హరించే వక్ఫ్ సవరణ బిల్లు – 2025పై నోరు మెదపని ఎన్నికల గాంధీలు!
The silence of LoP Sri Rahul Gandhi and Smt Priyanka Gandhi during the Waqf Bill debate speaks volumes. The Gandhi siblings chose silence over… pic.twitter.com/3fwMXgULSm
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) April 5, 2025