حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل ادنکی دیاکر نے معاملے میں بی آر ایس اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دونوں جماعتیں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی (ایچ سی یو) کی اراضی سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ اسٹے آرڈر کو توڑ مروڑ کر عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔
سپریم کورٹ کا التواء صرف ماحولیاتی پہلوؤں پر، زمین کی ملکیت پر نہیں: دیاکر
ادنکی دیاکر نے اپنے ویڈیو بیان میں وضاحت کی کہ سپریم کورٹ کا اسٹے صرف ماحولیاتی خدشات سے متعلق ہے، نہ کہ ریاستی حکومت کی جانب سے 400 ایکڑ اراضی کی ملکیت پر۔ انہوں نے بعض میڈیا اداروں، جنہیں انہوں نے ‘پنک لوٹس میڈیا’ قرار دیا، پر بھی تنقید کی کہ وہ اس عدالتی حکم کو بی آر ایس کی فتح کے طور پر پیش کر رہے ہیں، حالانکہ یہ محض گمراہ کن تشریح ہے۔
دیاکر نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی کا مقصد چیف منسٹر ریونت ریڈی کی شبیہہ کو متاثر کرنا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ موجودہ کانگریس حکومت نے سابق وزرائے اعلیٰ جیسے وائی ایس راج شیکھر ریڈی، روزا ئیا اور کرن کمار ریڈی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ریاستی اراضی کی حفاظت کی ہے، جب کہ بی آر ایس کے دور میں اسی اراضی کو نجی اداروں کے حوالے کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔
عوام کو جھوٹی مہم سے محتاط رہنے کا مشورہ
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مخالف جماعتوں اور مخصوص میڈیا اداروں کی جھوٹی معلومات پر یقین نہ کریں۔ دیاکر نے خبردار کیا کہ اس قسم کی گمراہ کن مہمات حکومت کی شبیہہ کو نقصان پہنچانے کے لیے رچی گئی سازش ہیں، جو بالآخر انہی جماعتوں کے خلاف جا سکتی ہیں۔
سیاسی کشیدگی میں اضافہ اور سچائی کی تشہیر کا چیلنج
یہ معاملہ ریاست میں جاری سیاسی کشیدگی کی علامت بنتا جا رہا ہے۔ ایک طرف عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کی جا رہی ہے، وہیں عوام کے سامنے سچائی کی تشہیر بھی ایک چیلنج بن چکی ہے۔
హెచ్ సి యూ విషయంలో సుప్రీంకోర్టు స్టే ఇవ్వడంపై పింక్ లోటస్ మీడియా మరియు బీఆర్ఎస్, బీజేపీలు పండగ చేసుకుంటున్నాయి
◾ముఖ్యమంత్రి రేవంత్ రెడ్డి గారు ఏ విషయంలోనైనా ఆచితూచి అడుగేస్తారు pic.twitter.com/swGdCDwFzl
— Addanki Dayakar (@ADayakarINC) April 5, 2025