پٹن چیرو: Harish Rao، بی آر ایس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے کہا ہے کہ تلنگانہ کے عوام دوبارہ کے سی آر کو اقتدار میں دیکھنے کے لیے بے چین ہیں، جبکہ موجودہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی حکومت سے شدید مایوسی پائی جاتی ہے۔
پٹن چیرو میں مندرجہ بالا بات انہوں نے سدھی ونایک مندر میں ایک خصوصی پوجا کے موقع پر کہی، جو حلقہ انچارج آدرش ریڈی کی پیدایاترا کے بعد منعقد کی گئی تھی۔
ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’ریونت ریڈی کی حکومت صرف آدھے ادھورے اور الجھے ہوئے فیصلوں کی حکومت بن چکی ہے۔ موسی ندی کی تجدید ہو یا حیدرآباد کی ترقی کے وعدے—کچھ بھی مکمل نہیں ہوا۔ انہوں نے یوم آزادی تک کسانوں کے قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا، وہ بھی خداؤں کی قسم کھا کر، مگر پورا نہ کر سکے۔ اب رجسٹریشن دفاتر سنسان پڑے ہیں، نہ عوام آ رہے ہیں اور نہ ہی آمدنی ہو رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کے سی آر کے دور حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ریئل اسٹیٹ شعبہ ترقی کر رہا تھا، لیکن ریونت ریڈی کی پالیسیوں، جیسے آر آر ٹیکس میں اضافہ، نے اسے متاثر کیا ہے۔ ’’یہی وہ ترقی ہے جس کے لیے تلنگانہ کا خواب دیکھا گیا تھا؟‘‘ انہوں نے سوال کیا۔
’’کے سی آر نے تلنگانہ کو نمبر ون ریاست بنایا‘‘
ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ کے سی آر کے دور میں پٹن چیرو کے صنعتی علاقوں میں پاور ہالیڈیز معمول کا حصہ تھے، مگر انہوں نے 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کی۔ ’’کے سی آر نے تلنگانہ کو ملک کی نمبر ون ریاست میں بدل دیا۔ کرناٹک اور تمل ناڈو جیسی ریاستیں ہم سے چاول مانگا کرتی تھیں۔ تلنگانہ ’انّا پورنا‘ بن چکا تھا۔‘‘
27 اپریل کو ورنگل جلسہ عام کی کامیابی کی اپیل
انہوں نے پارٹی کارکنوں کو یقین دلایا کہ بی آر ایس ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ انہوں نے پٹن چیرو حلقہ سے بڑی تعداد میں کارکنوں کو 27 اپریل کو ورنگل میں منعقد ہونے والے پارٹی کے جلسہ عام میں شرکت کی اپیل کی۔
’’پارٹی ہر کارکن کے ساتھ کھڑی ہے۔ میں خود اس بات کی ذمہ داری لیتا ہوں کہ سب کا احترام کیا جائے گا۔ آئیں، ورنگل کے جلسہ کو تاریخی بنائیں،‘‘ ہریش راؤ نے کہا۔