حیدرآباد: شمالی تلنگانہ میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے حکومتِ تلنگانہ نے Kamareddy-N نظام آباد اضلاع کے سرکاری اسپتالوں کی ترقی اور بہتری کے لیے 85 کروڑ روپۓ منظور کیے ہیں۔ اس کا اعلان جمعہ کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سیکریٹریٹ میں وزیر صحت دامود ر راجنارسیمہا کی صدارت میں منعقدہ اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کے بعد کیا گیا۔
اجلاس میں حکومت کے مشیر محمد علی شبیر نے ن نظام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں بنیادی سہولیات کی شدید کمی کی نشاندہی کی۔ انہوں نے بتایا کہ ن نظام آباد کے 750 بستروں والے سرکاری اسپتال میں صرف ایک ہی لفٹ کام کر رہی ہے، جس سے مریضوں اور عملے کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر صحت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو نئی لفٹوں کی منظوری دی اور نالیوں اور پینے کے پانی کے نظام کی بہتری سمیت جامع ترقیاتی کاموں کی منظوری دی۔ ن نظام آباد میں بنیادی ڈھانچے، اسٹاف اور دیگر اہم خدمات کے لیے مجموعی طور پر 63 کروڑ روپۓ مختص کیے گئے۔
Kamareddy ضلع کے سرکاری اسپتال کی حالت بھی تشویش ناک پائی گئی۔ محمد علی شبیر نے وزیر صحت کو بتایا کہ 250 بستروں والے اسپتال میں سی ٹی اسکین جیسی بنیادی سہولت موجود نہیں۔ اس پر وزیر صحت نے سخت حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر سی ٹی اسکین کی تنصیب کا حکم دیا۔ انہوں نے اسپتال میں ایک ٹراما سینٹر قائم کرنے کی بھی منظوری دی تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں فوری علاج کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
ایک اہم پیش رفت کے طور پر حکومت نے Kamareddy ضلع کے ڈومکنڈہ میں موجود 30 بستروں والے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کو 50 بستروں تک توسیع دینے کی بھی منظوری دے دی ہے۔ صحت، طب و خاندانی بہبود محکمہ (I) کی جانب سے 8 اپریل 2025 کو جاری کردہ حکومتی حکم نامہ نمبر 137 کے مطابق، اس منصوبے کے لیے 22 کروڑ روپۓ منظور کیے گئے ہیں، جن میں عمارت سازی اور طبی آلات کی خریداری شامل ہے۔ یہ منظوری ‘اسسٹنس ٹو ٹی وی وی پی’ اسکیم کے تحت دی گئی ہے اور مالیاتی محکمہ نے بھی اس پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
صحت کی سکریٹری ڈاکٹر کرسٹینا زیڈ چونگتھو نے ان ترقیاتی اقدامات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ویدیہ ودھانا پریشد اور تلنگانہ میڈیکل سروسز اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان منصوبوں پر فوری عمل آوری کریں۔
شبیر علی نے بتایا کہ وزیر صحت دامود ر راجنارسیمہا جلد ہی ان اضلاع کا دورہ کریں گے، جہاں وہ نئی سہولیات کا افتتاح کریں گے اور دیگر کاموں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات کانگریس حکومت کے اس عزم کا ثبوت ہیں کہ وہ دیہی اور نیم شہری علاقوں میں عوامی صحت کے نظام کو مضبوط بنانا چاہتی ہے۔
اس جائزہ اجلاس میں محکمہ صحت کے کئی اعلیٰ افسران بھی شریک ہوئے، جن میں ڈاکٹر نریندر کمار (ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن)، ویمولا تھامس (ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈی ایم ای)، بھورکھاڈے ہیمنت سہا دیوراؤ (منیجنگ ڈائریکٹر ٹی ایس ایم ایس آئی ڈی سی)، ڈاکٹر بی رویندر نائیک (ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ)، ڈاکٹر فریدہ بیگم (سپرنٹنڈنٹ کاماریڈی سرکاری اسپتال)، ڈاکٹر وی شیوا پرساد (پرنسپل، گورنمنٹ میڈیکل کالج کاماریڈی)، ڈاکٹر سرینواس (سپرنٹنڈنٹ، گورنمنٹ اسپتال ن نظام آباد )، اور ڈاکٹر شیوا پرساد (پرنسپل، گورنمنٹ میڈیکل کالج ن نظام آباد ) شامل تھے۔