حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ (KTR) نے ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے “کانچہ گچی باولی” زمین اسکینڈل کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر کئی سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس پر عوام کو جواب دینا ہوگا۔
کے ٹی آر نے ضلع کریم نگر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا:
– اگر زمین واقعی سرکاری تھی، جیسا کہ حکومت دعویٰ کر رہی ہے، تو پھر رات کی تاریکی میں بلڈوزر کیوں بھیجے گئے؟
– اس زمین کو نیلام کرنے کے بجائے رہن کیوں رکھا گیا؟
– اسمبلی میں نیلامی کا وعدہ کرنے کے بعد بروکر کے ذریعے رہن کیوں رکھا گیا؟
– 10,000 کروڑ روپے کی ڈیل میں بروکر کو 170 کروڑ روپے بطور کمیشن کیوں دیے گئے؟
– کیا 1.7 فیصد کمیشن جائز ہے؟ یہ غیر معمولی حد تک زیادہ ہے!
– اور سب سے اہم سوال: وہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ کون ہے جو اس معاملے میں شامل ہے؟
کے ٹی آر نے کہا کہ وہ اس اسکینڈل پر حکومت سے سوالات اٹھاتے رہیں گے اور عوام کے حقائق جاننے کے حق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت شفافیت کے نام پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے، اور بی جے پی اور کانگریس کے درمیان خفیہ ملی بھگت کو بھی عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
کانچہ گچی باولی اسکینڈل حالیہ دنوں تلنگانہ سیاست میں بڑا موضوع بنا ہوا ہے، جہاں ریاستی حکومت پر زمین کو خفیہ طور پر رہن رکھنے، غیر شفاف مالی معاملات اور بڑے کمیشن کی ادائیگی جیسے سنگین الزامات لگ رہے ہیں۔