حیدرآباد: تلنگانہ میں منعقدہ Group 1 Scam کے تحت منعقدہ امتحانات میں ملک کی سب سے بڑی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی پاڈی کوشک ریڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس امتحان میں ایک ہی سلسلے کے ہال ٹکٹ نمبر رکھنے والے 654 امیدواروں کو ایک جیسے نمبر دیے گئے، جب کہ دوسرے سلسلے میں 702 امیدواروں کو بھی بالکل ایک جیسے نمبر ملے۔
کوشک ریڈی نے اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر یہ کیسے ممکن ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ یہ صاف ظاہر کرتا ہے کہ امتحانی عمل میں شدید بدعنوانی ہوئی ہے۔
بی آر ایس ایم ایل اے نے کہا کہ اگر بی جے پی کے قائدین کو واقعی ریاست کی نوجوان نسل سے ہمدردی ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس Group 1 Scam پر سی بی آئی سے تحقیقات کرائیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ اس پورے معاملے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ جانچ ہو تاکہ قصورواروں کو سزا دی جا سکے۔
اس اسکام نے ہزاروں امیدواروں کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، اور عوامی سطح پر اس پر سخت ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ بی آر ایس نے الزام لگایا کہ امتحانی نظام میں مداخلت کرتے ہوئے مخصوص گروہوں کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔
ریاستی حکومت یا امتحانی ادارے کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی سرکاری وضاحت سامنے نہیں آئی، لیکن بی آر ایس اس معاملے کو بڑے پیمانے پر عوامی سطح پر اٹھانے کا اعلان کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ سابق میں بھی گروپ ون امتحانات کے سوالیہ پرچے افشاء ہوئے تھے اور تیسری مرتبہ یہ امتحان منعقد کیا گیا تھا۔ تاہم اس مرتبہ بھی تمام تر دعووں کے باوجود پرچوں کی جانچ میں اسکام کے الزامات سامنے آئے ہیں ۔ کئی طلباء اور ماہرین نے بھی جانچ کے عمل اور ایک طرح کے نشانات پر سوال اُٹھائے ہیں۔