حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری فون ٹیپنگ کیس کی تحقیقات میں شدت آ گئی ہے۔ اس سلسلے میں معروف میڈیا ادارے کے منیجنگ ڈائریکٹر اروویلا شراون راؤ (Shravan Rao) کو اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) نے ایک بار پھر طلب کیا ہے۔ شراون راؤ نے آج جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر تحقیقات میں حصہ لیا۔
شراون راؤ پر الزام ہے کہ انہوں نے اسپیشل انٹیلیجنس برانچ (SIB) کے سابق افسران پر بھروسہ کرتے ہوئے فون ٹیپنگ کے احکامات دیے تھے۔ ایس آئی ٹی کے مطابق، شراون راؤ کی ہدایت پر سابق ایس آئی بی چیف ٹی. پربھاکر راؤ اور پرنیت راؤ نے فون ٹیپنگ کی کاروائیاں انجام دیں۔
شراون راؤ، جو کیس درج ہونے کے بعد بیرون ملک چلے گئے تھے، 29 مارچ کو حیدرآباد واپس آئے۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کے سامنے اب تک چار بار پیشی دی ہے۔ تازہ ترین پیشی کے دوران، انہوں نے دو موبائل فونز اور سم کارڈز ایس آئی ٹی کے حوالے کیے، جن سے ڈیٹا کی بازیابی کا عمل جاری ہے۔
ایس آئی ٹی کے افسران کا کہنا ہے کہ شراون راؤ کے بیانات کی بنیاد پر مزید سیاسی شخصیات کو نوٹس جاری کیے جا سکتے ہیں۔ تحقیقات کا مقصد یہ جاننا ہے کہ فون ٹیپنگ کے پیچھے کون سے اہم افراد ملوث تھے اور یہ کاروائیاں کس کے احکامات پر کی گئیں۔
شراون راؤ کو قبل از گرفتاری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑا تھا، جہاں 24 مارچ کو عدالت نے انہیں مکمل تعاون کی شرط پر گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا تھا۔
اس کیس کی آئندہ سماعت 15 مئی کو مقرر کی گئی ہے، جس میں مزید پیش رفت کی توقع کی جا رہی ہے۔