حیدرآباد: Group 1 exam سے متعلق تنازعے پر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے ترجمان چناگنی دیاکر نے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو افراد خود اس امتحان کو شفاف طریقے سے منعقد کرنے میں ناکام رہے، اب وہ بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔
منگل کو ایک سخت ردعمل میں، دیاکر نے سابق وزیر پاڈی کوشک ریڈی کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ Group 1 exam کے بنیادی پہلوؤں سے بھی واقف نہیں ہیں، تو ایسے میں تلنگانہ پبلک سروس کمیشن (ٹی ایس پی ایس سی) کی ساکھ پر بات کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ رہنما ایسے بھی ہیں جو کمیشن کے پورے نام سے بھی واقف نہیں، پھر بھی وہ مسلسل بے جا الزامات عائد کرتے جا رہے ہیں۔ بی آر ایس کے دورِ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اُس وقت امتحانی پرچے بازار میں اشیاء کی طرح فروخت کیے جا رہے تھے۔
ٹی ایس پی ایس سی کی موجودہ شفاف کارکردگی کو اجاگر کرتے ہوئے دیاکر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ کانگریس حکومت نے Group 1 exam کو تاریخ میں پہلی بار سب سے شفاف طریقے سے منعقد کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس بے روزگار نوجوانوں کو گمراہ کرنے اور آپس میں تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ راکیش ریڈی جیسے افراد کو ٹی ایس پی ایس سی کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے باوجود بی آر ایس کے رہنما مسلسل جھوٹ پھیلانے سے باز نہیں آ رہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہر امیدوار نے اپنا امتحانی پرچہ خود جمع کروایا اور بعد ازاں تمام پرچے ویب نوٹس کے ذریعہ دستیاب کر دیے گئے، جس سے مکمل شفافیت یقینی بنائی گئی۔
دیاکر نے کہا کہ بی آر ایس اب کرپشن کا دوسرا نام بن چکی ہے۔
انہوں نے حالیہ احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جس میں 563 امیدوار شامل تھے، وہ فطری احتجاج نہیں تھا بلکہ بی آر ایس کی منظم سازش کا نتیجہ تھا، جس کے ذریعہ جھوٹے بیانیے پھیلائے جا رہے تھے۔
دیاکر نے مزید کہا کہ بے روزگار نوجوان حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہ کانگریس حکومت پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے بے روزگار نوجوانوں کو صرف وعدوں سے ٹالا، جب کہ کانگریس حکومت ان کا اعتماد حاصل کر رہی ہے۔
انہوں نے بی آر ایس کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ جمہوری اقدار کا لحاظ رکھیں اور بغیر تحقیق کے بیانات دینے سے گریز کریں۔
دیاکر نے الزام لگایا کہ بی آر ایس کی شروعات سے ہی نیت تھی کہ Group 1 exam کو منسوخ کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب سے کانگریس حکومت اقتدار میں آئی ہے، ریاست میں بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے اور بہت جلد ہزاروں سرکاری ملازمتوں پر تقرری کی جائے گی، جو کانگریس کے عوامی خدمت کے عزم کا حصہ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بی آر ایس بے روزگار نوجوانوں کے مسائل کو سیاسی ہتھیار بنانے سے باز آئے۔