حیدرآباد: National Herald case میں کانگریس قائدین سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے نام شامل کیے جانے کے خلاف، تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) نے جمعرات کے روز حیدرآباد میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) دفتر کے سامنے شدید احتجاج کیا۔ ای ڈی کی جانب سے داخل کی گئی چارج شیٹ کے بعد، کانگریس نے اس کاروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔
احتجاج کا آغاز گن پارک سے ہوا اور ریلی کی شکل میں ای ڈی دفتر بشیر باغ تک پہنچا، جہاں سینکڑوں کانگریس کارکنان اور قائدین نے شرکت کی۔ یہ مظاہرہ دھرنے میں تبدیل ہو گیا، جس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی انچارج میناکشی نٹراجن، ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ، ریاستی وزراء، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی، اور دیگر قائدین موجود تھے۔
ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی زیر قیادت مرکزی حکومت نے National Herald case کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔ ان کے مطابق، سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو چارج شیٹ میں شامل کرنا دراصل راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ہیرالڈ کو 90 کروڑ روپۓ کا قرض دینا منی لانڈرنگ کے زمرے میں نہیں آتا، اور اس کیس میں کوئی غیر قانونی مالی لین دین نہیں ہوا۔ انہوں نے چارج شیٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
مہیش گوڑ نے مزید کہا کہ راہول گاندھی نے ذات پر مبنی مردم شماری اور عوامی مفادات کے اہم مسائل پر آواز بلند کی ہے، جس سے بی جے پی گھبرا گئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیوں ہر انتخابی وقت میں صرف اپوزیشن قائدین ہی تفتیشی ایجنسیوں کے نشانے پر آتے ہیں؟ یہ تمام کوششیں راہول گاندھی کے عوامی عروج کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے گاندھی خاندان کی تاریخی قربانیوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اس وراثت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی جماعت سے کسی ایک مجاہد آزادی کا نام بتائے۔
ٹی پی سی سی نے کہا کہ National Herald case میں دائر کردہ چارج شیٹ قانونی نہیں بلکہ سیاسی ہتھکنڈہ ہے، اور عوام جلد ہی سچائی کو پہچان لیں گے۔