حیدرآباد: تلنگانہ میں حالیہ غیر موسمی بارشوں اور زالہ باری کے طوفان سے متاثرہ کسانوں کے لیے ریاستی حکومت نے Crop Loss Compensation کے تحت 10,000 روپۓ فی ایکڑ معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر زراعت توُمّلا ناگیشور راؤ نے بتایا کہ ابتدائی تخمینوں کے مطابق ریاست میں 24,000 ایکڑ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا ہے، جس میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقے سدی پیٹ، کاماریڈی، نظام آباد اور محبوب آباد شامل ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیراعلی اے ریونت ریڈی کی قیادت میں کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ متاثرہ کسانوں کو مکمل امداد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی اور باغبانی محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسانوں کی سطح پر نقصان کا درست تخمینہ لگائیں تاکہ ہر متاثرہ کسان کو معاوضہ دیا جا سکے۔
حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اگرچہ ریاست نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا میں شمولیت اختیار کی ہے، لیکن چونکہ یہ اسکیم ابھی تک نافذ نہیں ہوئی ہے، اس لیے کسانوں کو ریاستی بجٹ سے معاوضہ دیا جائے گا۔ مرکزی حکومت کی مقررہ شرح 6,000 روپۓ فی ایکڑ ہے، لیکن تلنگانہ حکومت نے 10,000 روپۓ فی ایکڑ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے کے تحت مکئی، دھان اور آم کی فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔ حکام نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے نقصان کی تفصیلات جلد از جلد متعلقہ محکموں کو فراہم کریں تاکہ معاوضے کی رقم ان کے کھاتوں میں منتقل کی جا سکے۔
یہ اقدام ریاستی حکومت کی کسانوں کے فلاح و بہبود کے لیے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور امید ہے کہ متاثرہ کسانوں کو اس سے راحت ملے گی۔