حیدرآباد: ریاست کی معروف آئی اے ایس افسر Smita Sabharwal کے سیاست میں داخلے کی افواہوں پر تلنگانہ کے ممتاز تجزیہ کار اور سابق رکن قانون ساز کونسل پروفیسر ناگیشور نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر سمیتا سبھروال واقعی عوامی فلاح کی خواہاں ہیں تو کیا انہوں نے کبھی بی آر ایس حکومت کے دوران کسی بے ضابطگی یا غیر شفافیت پر سوال اٹھایا؟
پروفیسر ناگیشور نے کہا کہ اگر کوئی بیوروکریٹ سیاست میں آنا چاہتا ہے تو یہ اس کا ذاتی فیصلہ ہے، لیکن ایسا کرتے وقت دوہرے معیار اختیار کرنا مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے دور اقتدار میں جب عوامی مسائل پر خاموشی چھائی ہوئی تھی، سمیتا سبھروال بھی کہیں نظر نہیں آئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے قریبی افسر کے طور پر ان کی خاموشی پر سوالات اٹھتے ہیں، اور اب اگر وہ سیاست میں آنا چاہتی ہیں تو انہیں کھلے عام آ کر اپنا موقف واضح کرنا ہوگا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جذبات میں آ کر نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر اپنے رہنماؤں کا انتخاب کریں۔
پروفیسر ناگیشور کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جہاں مختلف حلقوں سے سمتا سبھروال کی موجودہ اور سابقہ خدمات پر مباحثہ شروع ہو چکا ہے۔ کچھ لوگ ان کی دیانتداری اور پیشہ ورانہ رویے کی تعریف کر رہے ہیں، تو کچھ ان کی سیاسی نیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
سرکاری طور پر سمیتا سبھروال کی جانب سے تاحال کسی سیاسی منصوبے یا تبصرے کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔ تاہم، ان کے نام پر جاری چہ میگوئیاں ریاست کی سیاسی فضا کو مزید گرم کر رہی ہیں۔