حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں ED Raids Hyderabad کے تحت انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک بار پھر متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ کاروائیاں مشتبہ مالیاتی بے ضابطگیوں، غیر قانونی لین دین اور مبینہ منی لانڈرنگ کیسز کے سلسلے میں کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ای ڈی کی ٹیموں نے شہر کے مختلف کاروباری اداروں، ریئل اسٹیٹ کمپنیوں، اور بااثر افراد کے گھروں و دفاتر پر بیک وقت چھاپے مارے۔ کاروائی صبح سویرے شروع ہوئی اور شام تک جاری رہی۔ متعدد اہم دستاویزات، ڈیجیٹل شواہد اور مالیاتی ریکارڈ ضبط کیے گئے ہیں۔
ای ڈی حکام نے بتایا کہ یہ کاروائیاں ان پچھلے چھاپوں کا تسلسل ہیں جو حالیہ مہینوں میں کالے دھن اور فرضی کمپنیوں کے ذریعے کی جانے والی منی لانڈرنگ کے خلاف کی گئی تھیں۔ افسران نے کچھ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے بھی حراست میں لیا ہے۔
اطلاعات ہیں کہ ان چھاپوں میں جن افراد اور اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے، ان کے سیاست سے جڑے حلقوں سے تعلقات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے، تاہم ای ڈی کی جانب سے کسی نام کی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے ریاستی سطح پر مالیاتی شفافیت کے لیے ایک اہم قدم ہیں اور آئندہ دنوں میں مزید گرفتاریاں اور انکشافات متوقع ہیں۔
شہر میں ای ڈی کی سرگرمیوں پر عوام اور میڈیا کی گہری نظر ہے، اور سیاسی حلقوں میں بھی اس پر مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔