حیدرآباد: دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی اس درخواست پر سماعت کی جس میں کانگریس قائدین سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کو National Herald case میں منی لانڈرنگ کے الزام میں نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
تاہم عدالت نے اس مرحلے پر ملزمان کو نوٹس جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ میں مناسب معاون دستاویزات موجود نہیں ہیں اور ایجنسی کو ہدایت دی کہ مطلوبہ مواد جمع کرائے۔ عدالت نے کہا کہ وہ دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ہی نوٹس جاری کرنے پر غور کرے گی۔
عدالت نے معاملے کی مزید سماعت کے لیے تاریخ 2 مئی مقرر کر دی ہے۔
اس سے قبل کارروائی کے دوران ای ڈی نے موقف اختیار کیا کہ نئے قانونی طریقہ کار کے تحت چارج شیٹ کو اس وقت تک تسلیم نہیں کیا جا سکتا جب تک ملزمان کو طلب نہ کیا جائے, اس لیے نوٹس جاری کرنا ضروری ہے۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ وہ کوئی حقائق چھپا نہیں رہی بلکہ صرف ملزمان کو ٹرائل شروع ہونے سے پہلے اپنا مؤقف پیش کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہتی ہے۔
خصوصی جج وِشال گونگے نے کہا کہ نوٹس جاری کرنے یا کوئی بھی حکم صادر کرنے سے قبل عدالت کو یہ جانچنا ضروری ہے کہ آیا چارج شیٹ میں کوئی خامیاں موجود ہیں۔ جب عدالت نے پایا کہ ضروری دستاویزات غائب ہیں, تو جج نے ای ڈی کو ہدایت دی کہ پہلے مکمل ریکارڈ داخل کرے۔ انہوں نے کہا کہ دستاویزات کی جانچ کے بعد ہی نوٹس جاری کرنے کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
ای ڈی کی طرف سے National Herald case میں دائر کی گئی چارج شیٹ میں کئی سینئر کانگریس قائدین کے نام شامل ہیں, جن میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل ای ڈی نے اس کیس سے متعلق جائیدادوں کی قرقی کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔ حال ہی میں ای ڈی نے دہلی کی راوس ایونیو کورٹ میں سونیا گاندھی, راہل گاندھی, سینئر کانگریس قائد سام پٹروڈا اور سمن دوبے سمیت دیگر کے خلاف پراسیکیوشن شکایت داخل کی ہے۔ عدالت نے اس معاملے کو سماعت کے لیے منظور کر لیا ہے۔