حیدرآباد: ریاستی وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ (کے سی آر) پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ نلگنڈہ ضلع میں ایک تقریب کے دوران وزیر نے کہا کہ “کے سی آر کی حکومت نے گزشتہ دس سالوں میں تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “دھرنی پورٹل کے ذریعے ہزاروں ایکڑ زمینوں کی غیر قانونی طور پر الاٹمنٹ کی گئی”۔
وزیر نے الزام عائد کیا کہ “کے سی آر نے وزیروں اور افسران کے فون ٹیپ کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا”۔ انہوں نے کہا کہ “بی آر ایس حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا، بلکہ صرف اپنے اقتدار کو مستحکم کرنے کے لیے کام کیا”۔
وینکٹ ریڈی نے یہ بھی کہا کہ “کانگریس پارٹی نے تلنگانہ کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دیں، اور ریاست کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “کے سی آر نے اقتدار میں آنے کے بعد کانگریس کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے”۔
وزیر نے کانگریس حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہم نے صرف ایک سال میں 50,000 سے زائد ملازمتیں فراہم کیں، کسانوں کے لیے مالی امداد دی، قرض معاف کیے، اور عوامی فلاحی منصوبوں پر عمل درآمد کیا”۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ “بی آر ایس حکومت ان کامیابیوں کا 20 فیصد بھی حاصل نہیں کر سکی”۔
سلور جوبلی تقریب میں کے سی آر نے کانگریس حکومت کے خلاف زبردست بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہوئے تقریر کی تھی جس کے بعد کانگریس قائدین کا کے سی آر کے خلاف ردعمل جاری ہے ۔