حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹی ایمپلائیز اسو سی ایشن کے نمائندوں نے حکومت تلنگانہ سے اپیل کی ہے کہ آؤٹ سورسنگ کے تمام تقررات میں اقلیتوں، خاص طور پر بی سی-ای زمرے کے مسلمانوں کے لیے 4 فیصد ریزرویشن کو نافذ کیا جائے۔
اسوسی ایشن نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ حکومت تلنگانہ مختلف محکموں میں آؤٹ سورسنگ ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت ایک علیحدہ کارپوریشن کا قیام عمل میں لارہی ہے۔ یہ اقدام ایک مثبت پیش رفت کے طور پر سراہا جا رہا ہے، جو ریاست میں ہزاروں کنٹریکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی سمت ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں اسوسی ایشن کے صدر فاروق احمد نے پرزور مطالبہ کیا کہ آئینی اور قانونی طور پر تسلیم شدہ 4 فیصد ریزرویشن کو نہ صرف مجوزہ کارپوریشن کے تحت تقررات میں بلکہ تمام آؤٹ سورسنگ سے متعلقہ ملازمتوں میں بھی مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ محروم طبقات کو ان مواقع میں مناسب نمائندگی دینا نہ صرف سماجی انصاف کے اصولوں کو مضبوط کرے گا بلکہ ریاستی حکومت کی ہمہ جہتی ترقی اور اقلیتی فلاح و بہبود کے عزم کو بھی مزید تقویت دے گا۔
نمائندوں نے امید ظاہر کی کہ ان کا یہ مخلصانہ مطالبہ سنجیدگی سے لیا جائے گا اور متعلقہ محکموں اور حکام کو اس ضمن میں مناسب ہدایات جاری کی جائیں گی۔