حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیر Bandi Sanjay نے کہا ہے کہ ماوسٹوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے یہ بات کریم نگر کے کوتہ پلی میں ہنومان کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بندوق اٹھاکر معصوم عوام کو نشانہ بناتے ہیں، ان کے ساتھ حکومت بات چیت نہیں کرے گی۔
بنڈی سنجے نے واضح کیا کہ ماوسٹ تنظیم پر امتناع عائد ہے، اس لیے اب ان کے ساتھ کسی بھی مذاکرات کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہ پابندی کانگریس حکومت نے ہی عائد کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماوسٹوں نے کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی اور تیلگو دیشم پارٹی کے کئی قائدین کو ہلاک کیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی گریجن نوجوانوں کو مخبر قرار دے کر قتل کیا گیا، جس کی وجہ سے کئی خاندان شدید صدمے سے دوچار ہوئے ہیں۔
مرکزی مملکتی وزیر نے زور دے کر کہا کہ جب تک ماوسٹ بندوق کا راستہ نہیں چھوڑتے، ان کے ساتھ کسی بھی سطح پر بات چیت ممکن نہیں۔ انہوں نے کانگریس اور بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ان جماعتوں کے قائدین شرمناک انداز میں ماوسٹوں کے ساتھ مذاکرات کی حمایت میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن انہیں اپنے پارٹی قائدین کی قربانیوں کی پرواہ نہیں، جنہیں ماوسٹوں نے زیرزمین بم دھماکوں کے ذریعہ ہلاک کیا تھا۔
بنڈی سنجے نے اس موقع پر مرکزی حکومت کی جانب سے قومی مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پات کی مردم شماری کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کانگریس کی جانب سے اس فیصلہ پر کریڈٹ لینے کی کوشش کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ کانگریس کے ذات پات کے سروے اور مودی حکومت کی مردم شماری میں زمین آسمان کا فرق ہوگا۔
ان کا الزام تھا کہ کانگریس کے ذات پات کے سروے میں پسماندہ طبقات کے ساتھ شدید ناانصافی کی گئی۔ ان کی آبادی کو کم کرکے پیش کیا گیا، جس سے ان کے حقوق متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت چھ ضمانتوں پر عمل آوری میں ناکام رہی ہے اور عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ذات پات کے مسئلہ پر بحث چھیڑی جارہی ہے۔
بنڈی سنجے نے مزید کہا کہ حیدرآباد اور تلنگانہ میں مقیم غیرقانونی روہنگیائی باشندوں کو فوری واپس بھیجا جانا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کا واضح فیصلہ ہے کہ وہ تمام غیر ملکی جو پاسپورٹ نہیں رکھتے، ان کی شناخت کرکے ملک بدر کیا جائے گا۔ انہوں نے کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیائی مسلمانوں کے تعلق سے اپنا موقف واضح کرے۔
No question of holding talks with Maoists
They killed innocents, leaders and tribals. Congress banned them once, now competes with BRS to hold talks. pic.twitter.com/JfOfPbsYZp— Bandi Sanjay Kumar (@bandisanjay_bjp) May 4, 2025