حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے۔ ٹی۔ راما راؤ نے جمعہ کے روز ضلع بھدراچلم-کوتھگوڑم کے برگمپاڈو منڈل کے ایریونڈی گاؤں میں قبائلی خواتین پر جنگلاتی عملے کے مبینہ حملے کی سخت مذمت [en]KTR Slams Congress[/en] کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو “وحشیانہ اور غیر انسانی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت قبائلی برادری کی عزت کو روند رہی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنگلاتی عملے نے پوڈو اراضی کے لیے احتجاج کرنے والی خواتین کو نہ صرف مارا بلکہ ان کے کپڑے بھی اتار دیے گئے، جو ایک ناقابلِ برداشت حرکت ہے۔ کانگریس پر کے ٹی آر کا تنقیدی بیان سیاسی اور سماجی حلقوں میں شدید ردعمل کا باعث بن رہا ہے۔

کے ٹی آر نے کہا کہ زمین کے تنازعہ کو جس طرح حکومت نے سنبھالا ہے، اُس میں بلڈوزر اور مسلح فورسز کا استعمال کیا گیا، جو کہ قانون نافذ کرنے کی کارروائی نہیں بلکہ ریاستی سرپرستی میں تشدد ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ وردی پوش اہلکار قبائلی خواتین پر کس طرح حملہ کر سکتے ہیں جو اپنی زمین کے تحفظ کے لیے آواز بلند کر رہی تھیں۔

انہوں نے اس واقعے کو جمہوری اقدار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے راہول گاندھی اور ملکارجن کھڑگے سے عوامی معافی کا مطالبہ کیا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی حکومت ایک “بلڈوزر راج” بن چکی ہے، اور جنگلاتی پولیس کی حرکتیں اسی قیادت کی سوچ کی عکاس ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے میں ملوث افسران کو فوری طور پر معطل کیا جائے، درج فہرست اقوام پر مظالم کے قانون (SC/ST Atrocities Act) کے تحت فوجداری مقدمات درج ہوں، اور وزیر اعلیٰ خود عوام سے معافی مانگیں۔

کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس قیادت کی خاموشی کو شریکِ جرم سمجھا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بی آر ایس اس معاملے کو اسمبلی میں، قومی میڈیا میں، اور عدالت میں اٹھائے گی۔ انہوں نے متاثرہ قبائلی برادریوں کو پارٹی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *