Telangana bhavan حیدرآباد: بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے پیش نظر، تلنگانہ حکومت نے فوری اقدام کرتے ہوئے دہلی میں واقع کو ایک مرکزی ریلیف اور فلاحی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی کی ہدایت پر یہ فیصلہ لیا گیا، جہاں شہریوں کی مدد اور بحفاظت واپسی کے لیے مربوط کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
Telangana bhavan میں چوبیس گھنٹے فعال کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو پریشانی میں مبتلا شہریوں کی کالز وصول کر رہا ہے اور فوری امداد فراہم کر رہا ہے۔ اب تک تقریباً 30 کالز موصول ہو چکی ہیں، جنہیں ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جا رہا ہے۔
اس مرکز میں سرحدی ریاستوں سے واپس آنے والے افراد کے لیے مفت کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جن شہریوں کے پاس فوری رہائش موجود نہیں، انہیں Telangana bhavan کے احاطے میں مفت قیام کی سہولت دی جا رہی ہے۔ اگر احاطے کی گنجائش کم پڑ جائے تو باہر متبادل انتظامات بھی کیے جا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں، فوری طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے Telangana bhavan میں ایک طبی کیمپ قائم کیا گیا ہے، جہاں طبی عملہ چیک اپ اور بنیادی دیکھ بھال کے لیے موجود ہے۔ شہریوں کو ایئرپورٹ اور ریلوے اسٹیشن تک محفوظ روانگی کے لیے سفری سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ اقدامات صرف دہلی تک محدود نہیں۔ Telangana bhavan مسلسل ان سرحدی اضلاع کی انتظامیہ سے رابطے میں ہے جہاں سے امدادی کالز موصول ہو رہی ہیں۔ ان اضلاع سے تلنگانہ کے شہریوں کو محفوظ علاقوں کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت سے بھی رابطے میں رہتے ہوئے زمینی صورتحال اور حفاظتی اقدامات پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
اب تک جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے آٹھ افراد بحفاظت Telangana bhavan پہنچ چکے ہیں۔ ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور جلد ان کی محفوظ واپسی کے انتظامات بھی مکمل کیے جا رہے ہیں۔
رات گئے، ریزیڈنٹ کمشنر نے خود مرکز کا دورہ کیا اور تمام انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کوئی بھی تلنگانہ شہری مدد سے محروم نہیں رہے گا۔
حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ تلنگانہ کے ہر فرد کی سلامتی اس کی اولین ترجیح ہے اور بدلتی ہوئی صورتحال میں یہ کوششیں جاری رہیں گی۔