
حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری فون ٹیپنگ تحقیقات کے سلسلے میں کانگریس کے قانونی سیل کنوینر برائے ضلع کاماریڈی، [en]Devaraj Goud[/en] کو پولیس نے بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا ہے۔ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کی جانب سے اتوار کو سمن جاری کیا گیا، جو اس حساس سیاسی مقدمے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
یہ کیس کاماریڈی اسمبلی حلقے میں پچھلے اسمبلی انتخابات کے دوران غیر قانونی طور پر فون کالز سننے کے الزامات سے متعلق ہے، جہاں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی اور بی آر ایس سربراہ کے چندرشیکھر راؤ نے مقابلہ کیا تھا۔ اس وقت کانگریس قائدین نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔
دیوراج گوڑ کا نام اس وقت روشنی میں آیا جب یہ انکشاف ہوا کہ انتخابی مہم کے دوران وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کے بھائی کونڈال ریڈی ان کے مکان پر مقیم تھے۔ اسی دوران پولیس نے دیوراج گوڑ کی رہائش گاہ پر دو بار تلاشی لی تھی اور انہیں مبینہ طور پر زیرِ نگرانی رکھا گیا تھا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیوراج گوڑ نے کہا کہ ان کا فون واقعی ٹیپ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا، “میں جہاں بھی جاتا، پولیس پیچھے آتی۔ جوبلی ہلز پولیس نے مجھے بیان کے لیے بلایا ہے، میں دو دن میں پیش ہوں گا۔”
یہ سمن اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ پولیس اب ان افراد کے براہِ راست بیانات ریکارڈ کر رہی ہے جنہوں نے الیکشن کے دوران نگرانی کا سامنا کیا۔ فون ٹیپنگ تحقیقات نے ریاست میں انتخابی عمل کے شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں اور آئندہ دنوں میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔