Tribal Girl Tortured

حیدرآباد:آندھرا پردیش کے ضلع نیلور کے اندوکرپیٹا منڈل کے کاکرلہ ڈبّالا گاؤں میں ایک 10 سالہ قبائلی بچی کو موبائل فون چوری کے شبہ میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ [en]Tribal Girl Tortured[/en] کے اس دل دہلا دینے والے واقعے پر عوامی سطح پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے، خاص طور پر سوشل میڈیا پر متاثرہ بچی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد۔

متاثرہ بچی کی شناخت کنڈی تھی پالم علاقے سے تعلق رکھنے والی چنچمّا کے طور پر ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، اسے مبینہ طور پر برہنہ کر کے اس کے جسم اور چہرے پر گرم سلاخ سے جلایا گیا۔ ویڈیو میں بچی نے دکھایا کہ کیسے اس کے جسم پر زخم آئے اور بتایا کہ اس نے بار بار موبائل چوری سے انکار کیا، پھر بھی اسے بخشا نہیں گیا۔

چنچمّا اپنی والدہ کی دوسری شادی کے بعد اپنی پھوپھی سنّاری منیکیم کے ساتھ رہ رہی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق منیکیم پہلے بھی بچی کے ساتھ مارپیٹ کرتی رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد بچی کی شکایت پر پھوپھی اور تین دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور مقامی عہدیداروں سے تعاون حاصل کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ایک معصوم بچی کے ساتھ اتنی بربریت آخر کیسے روا رکھی جا سکتی ہے۔

چائلڈ رائٹس کے کارکنان اور سماجی تنظیموں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ملزمان کو گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے، اور متاثرہ بچی کو مکمل تحفظ اور بازآبادکاری فراہم کی جائے۔ یہ واقعہ ریاست میں بچوں کے تحفظ سے متعلق نظام پر بھی سوالیہ نشان بن چکا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *