
حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے پیر کے روز کہا کہ کانگریس زیر قیادت پرجا حکومت نے [en]Rythu Bharosa[/en] اسکیم کے تحت صرف 9 دن میں 9,000 کروڑ روپئے کی امداد جاری کر کے ریاست کی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ وہ گاندھی بھون میں پارٹی قائدین سے خطاب کر رہے تھے۔
بھٹی کے مطابق، یہ امداد 16 جون سے 24 جون کے درمیان فراہم کی گئی، جس کے تحت 1,49,39,111 ایکڑ زرعی اراضی کو کور کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی مقدار میں مالی مدد اتنے کم وقت میں پہلے کبھی جاری نہیں کی گئی۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ اسکیم کو اندرماں ماڈل حکمرانی کے تحت ازسرنو تشکیل دیا گیا ہے، جس میں فی ایکڑ امداد کو 10,000 روپئے سے بڑھا کر 12,000 روپئے کیا گیا ہے۔ سابقہ حکومتوں کی طرح اس اسکیم میں اراضی کی حد مقرر نہیں کی گئی، بلکہ تمام کاشت کے قابل زمین کو شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت کسانوں کے لیے کئی دیگر فلاحی اقدامات بھی کر رہی ہے، جن میں خواتین کے لیے مفت بس سفر، 2 لاکھ روپئے تک زرعی قرض کی معافی، زرعی استعمال کے لیے مفت بجلی، سبسڈی والے ایل پی جی سلنڈر، اور غریب خاندانوں کو سستا چاول شامل ہے۔
بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ رعیتو بھروسہ کی رقم کی تقسیم پرجا حکومت کی کسان بہبود سے وابستگی کا مظہر ہے۔ انہوں نے منڈل سطح کی کانگریس کمیٹیوں کو ہدایت دی کہ وہ اس کامیابی کو عوام تک وسیع پیمانے پر پہنچائیں اور 24 جون کو ریاست بھر کے منڈل مراکز پر شاندار تقریبات منعقد کریں۔
اسی روز ریاست بھر کے رعیتو ویدیکا مراکز پر عوامی اجلاس بھی منعقد ہوں گے، جب کہ وزیر اعلیٰ اور کابینی وزراء سیکریٹریٹ کے قریب راجیو گاندھی مجسمہ سے کسانوں سے خطاب کریں گے۔
اس اجلاس میں پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ، اے آئی سی سی انچارج میناکشی نٹراجن، اے آئی سی سی سکریٹری چلا وامسی چند ریڈی اور دیگر کانگریس قائدین بھی موجود تھے۔