حیدرآباد: بی جے پی کے فلور لیڈر Maheshwar Reddy نے الزام عائد کیا ہے کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا کے درمیان اختلافات انتہائی سطح تک پہنچ چکے ہیں، جس کے نتیجے میں ریاستی کابینہ بھی دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے Maheshwar Reddy نے کہا کہ وزراء اور چیف منسٹر کے درمیان شدید اختلافات ریاست کو مالی بحران کی طرف لے گئے ہیں۔ ان کے مطابق ریاست کی موجودہ مالی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اس بیان پر سخت تنقید کی جس میں انہوں نے ریاست کے دیوالیہ ہونے کا ذکر کیا تھا۔ مہیشور ریڈی نے کہا کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ ریمارکس کی وجہ سے آئندہ دس برس تک ریاست میں کانگریس اقتدار میں واپس نہیں آ سکے گی۔ ان کے بقول خود ریاستی وزراء بھی اس حقیقت کا اعتراف کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کے درمیان جاری اختلافات کے باعث کابینہ میں توسیع کا عمل بھی تعطل کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریونت ریڈی کی ہر ایک سیاسی اور انتظامی غلطی کی اطلاع کانگریس ہائی کمان کو باقاعدگی سے دی جا رہی ہے، اور پارٹی کی اعلیٰ قیادت کو ان کے خلاف متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔
مہیشور ریڈی نے پیش گوئی کی کہ مجالس مقامی ادارہ جات کے انتخابات کے بعد کسی بھی وقت ریاست کے چیف منسٹر کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔